Tafseer-e-Baghwi - Al-Anfaal : 15
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا لَقِیْتُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا زَحْفًا فَلَا تُوَلُّوْهُمُ الْاَدْبَارَۚ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْٓا : ایمان لائے اِذَا : جب لَقِيْتُمُ : تمہاری مڈبھیڑ ہو الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے كَفَرُوْا : کفر کیا زَحْفًا : (میدان جنگ میں) لڑنے کو فَلَا تُوَلُّوْهُمُ : تو ان سے نہ پھیرو الْاَدْبَارَ : پیٹھ (جمع)
اے اہل ایمان ! جب میدان جنگ میں کفار سے تمہارا مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نہ پھیرنا۔
(51) (یا یھا الذین امنوا اذا لقیتم الذین کفروا زحفاً ) یعنی اکٹھے ایک دوسرے میں گھستے ہوئے اور التزاحف قتال میں ایک دوسرے کے قریب ہونا اور الزحف مصدر میں اس لئے جمع نہیں لائی گئی ان کے قول قول عدل و رضا کی طرح لیث (رح) فرماتے ہیں از حف جماعۃ یزحفون الی عدولھم بمرۃ فرماتے ہیں ان سے اپنی پیٹھ نہ پھیرو۔ یعنی شکست کھا کر نہ بھاگو کیونکہ شکست کھا کر بھاگنے والا پیٹھ پھیر لیتا ہے۔ (فلا تونوھم الادبار) اس کا مطلب یہ ہے کہ از حف اس جماعت کو کہتے ہیں جو دشمن کو ایک ہی بار ملے۔
Top