Bayan-ul-Quran - Al-Qasas : 42
وَ اَتْبَعْنٰهُمْ فِیْ هٰذِهِ الدُّنْیَا لَعْنَةً١ۚ وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ هُمْ مِّنَ الْمَقْبُوْحِیْنَ۠   ۧ
وَاَتْبَعْنٰهُمْ : اور ہم نے لگا دی ان کے پیچھے فِيْ : میں هٰذِهِ الدُّنْيَا : اس دنیا لَعْنَةً : لعنت وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ : اور روز قیامت هُمْ : وہ مِّنَ : سے الْمَقْبُوْحِيْنَ : بدحال لوگ (جمع)
اور (یہ لوگ دونوں عالم میں مبتلائے خسران ہوئے چنانچہ) دنیا میں بھی ہم نے ان کے پیچھے لعنت (ف 1) لگا دی اور قیامت کے دن بھی وہ بد حال لوگوں میں سے ہوں گے۔ (ف 2)
1۔ لعنت پیچھے لگا دینے کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں جو ظالموں کافروں وغیرہم پر لعنت کرتا ہے چونکہ وہ لوگ بھی ایسے ہی تھے ان پر بھی پڑتی ہے۔ 2۔ موسیٰ (علیہ السلام) کا قصہ فرعون کے ساتھ ختم ہوا۔ آگے اس قصہ کے اعظم مقاصد یعنی اثبات رسالت محمدیہ ﷺ کا مضمون مذکور ہے، مع جواب بعض شبہات کفار، اور تمہید کے لئے تصریح رسالت موسویہ کی ارشاد ہے۔
Top