Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 75
اَللّٰهُ یَصْطَفِیْ مِنَ الْمَلٰٓئِكَةِ رُسُلًا وَّ مِنَ النَّاسِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌۢ بَصِیْرٌۚ
اَللّٰهُ : اللہ يَصْطَفِيْ : چن لیتا ہے مِنَ الْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتوں میں سے رُسُلًا : پیغام پہنچانے والے وَّ : اور مِنَ النَّاسِ : آدمیوں میں سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا بَصِيْرٌ : دیکھنے والا
اللہ انتخاب کرلیتا ہے فرشتوں میں سے پیام پہنچانے والے اور آدمیوں میں سے بھی،128۔ بیشک اللہ خوب سننے والا ہے خوب دیکھنے والا ہے،129۔
128۔ (آیت) ” من المآئکۃ رسلا “۔ فرشتے اللہ کا پیغام انبیاء تک لانے والے اور انہیں اور احکام پہنچانے والے۔ (آیت) ” ومن الناس “۔ اور نوع انسان میں سے اللہ کا پیغام نوع انسانی کو پہنچانے والے، اور اسے اس کے احکام سنانے والے (اصطلاحی نام انہیں کا رسل وانبیاء ہے) (آیت) ’ اللہ یصطفی “۔ ان دونوں قسم کے پیغمبروں کا انتخاب تمامتر دست خداوندی میں ہے وہ جس کا بھی چاہے انتخاب کرے۔ ملائکہ میں سفیر اعلی حضرت جبرئیل ہیں، قرآن مجید تمامتر انہیں کا لایا ہوا ہے باقی نفس سفارت کچھ انہیں پر منحصر وموقوف نہیں۔ 129۔ وہی سب کی ظاہری وباطنی صلاحیتوں سے خوب واقف ہے۔ اور اس کے انتخاب میں کسی غلطی کا امکان نہیں۔
Top