Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Maaida : 23
قَالَ رَجُلٰنِ مِنَ الَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمَا ادْخُلُوْا عَلَیْهِمُ الْبَابَ١ۚ فَاِذَا دَخَلْتُمُوْهُ فَاِنَّكُمْ غٰلِبُوْنَ١ۚ۬ وَ عَلَى اللّٰهِ فَتَوَكَّلُوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
قَالَ : کہا رَجُلٰنِ : دو آدمی مِنَ الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے جو يَخَافُوْنَ : ڈرنے والے اَنْعَمَ اللّٰهُ : اللہ نے انعام کیا تھا عَلَيْهِمَا : ان دونوں پر ادْخُلُوْاعَلَيْهِمُ : تم داخل ہو ان پر (حملہ کردو) الْبَابَ : دروازہ فَاِذَا : پس جب دَخَلْتُمُوْهُ : تم داخل ہوگے اس میں فَاِنَّكُمْ : تو تم غٰلِبُوْنَ : غالب اؤ گے وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر فَتَوَكَّلُوْٓا : بھروسہ رکھو اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
جو لوگ (خدا سے) ڈرتے تھے ان میں سے دو شخص جن پر خدا کی عنایت تھی کہنے لگے کہ ان لوگوں پر دروازے کے راستے سے حملہ کردو۔ جب تم دروازے میں داخل ہوگئے تو فتح تمہاری ہے۔ اور خدا ہی پر بھروسا رکھو بشرطیکہ صاحب ایمان ہو۔
(23) مگر یوشع بن نون اور کالب بن یوقتا جو اللہ تعالیٰ سے خوف رکھنے والے تھے، انہوں نے حضرت موسیٰ ؑ کی تائید میں فرمایا، ان لوگوں سے نہ ڈرو اللہ کی مدد تمہارے ساتھ ہے اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرکے اس علاقے میں داخل ہوجاؤ۔ اس کے معنی بھی بیان کیے گئے ہیں کہ یہ دونوں حضرات موسیٰ ؑ سے ڈرتے تھے اور ان کے زبردست لوگوں میں سے تھے مگر اللہ تعالیٰ نے ان پر انعام فرما کر انھیں دولت توحید سے بہرہ مند فرمایا۔
Top