Tafseer-Ibne-Abbas - Al-A'raaf : 133
فَاَرْسَلْنَا عَلَیْهِمُ الطُّوْفَانَ وَ الْجَرَادَ وَ الْقُمَّلَ وَ الضَّفَادِعَ وَ الدَّمَ اٰیٰتٍ مُّفَصَّلٰتٍ١۫ فَاسْتَكْبَرُوْا وَ كَانُوْا قَوْمًا مُّجْرِمِیْنَ
فَاَرْسَلْنَا : پھر ہم نے بھیجے عَلَيْهِمُ : ان پر الطُّوْفَانَ : طوفان وَالْجَرَادَ : اور ٹڈی وَالْقُمَّلَ : اور جوئیں۔ چچڑی وَالضَّفَادِعَ : اور مینڈک وَالدَّمَ : اور خون اٰيٰتٍ : نشانیاں مُّفَصَّلٰتٍ : جدا جدا فَاسْتَكْبَرُوْا : تو انہوں نے تکبر کیا وَكَانُوْا : اور وہ تھے قَوْمًا : ایک قوم (لوگ) مُّجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
تو ہم نے ان پر طوفان اور ٹڈیاں اور جوئیں اور مینڈک اور خون کتنی کھلی ہوئی نشانیاں بھیجیں مگر تکبر ہی کرتے رہے۔ اور وہ لوگ تھے ہی گنہگار۔
(133) حضرت موسیٰ ؑ نے ان کے لیے بددعا کی، اللہ تعالیٰ نے آسمان سے مسلسل بارش برسائی جو ہفتہ سے لے کر ہفتہ تک برستی تھی، اور رات دن میں کسی وقت بھی بند نہ ہوتی تھی اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان پر ٹڈیاں مسلط کیں کہ پھل اور سبزیوں میں سے جو پیدا ہوتا تھا، سب کھاجاتیں تھی اس کے بعد ان پر گھن کا کیڑا مسلط کردیا گیا کہ ٹڈیوں سے جو کچھ رہ گیا تھا وہ انہوں نے صاف کردیا اور اس کے بعد ان پر اس قدر مینڈک مسلط کیے کہ رہنا ہی دشوار ہوگیا۔ اور پھر ان پر اس قدر خون کی آفت مسلط کی کہ تمام نہروں اور کنوؤں میں خون ہی خون نظرآنے لگا یہ واضح معجزے ان پر ظاہر ہوئے ہر ایک معجزہ کے درمیان دو دو مہینوں کا وقفہ تھا مگر پھر بھی انہوں نے ایمان سے روگردانی کی اور ایمان نہیں لائے وہ درحقیقت مشرک تھے۔
Top