Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anbiyaa : 68
وَ مَثَلُ كَلِمَةٍ خَبِیْثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِیْثَةِ اِ۟جْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْاَرْضِ مَا لَهَا مِنْ قَرَارٍ
وَمَثَلُ : اور مثال كَلِمَةٍ خَبِيْثَةٍ : ناپاک بات كَشَجَرَةٍ خَبِيْثَةِ : مانند درخت ناپاک اجْتُثَّتْ : اکھاڑ دیا گیا مِنْ : سے فَوْقِ : اوپر الْاَرْضِ : زمین مَا لَهَا : نہیں اس کے لیے مِنْ قَرَارٍ : کچھ بھی قرار
اگر خدا کا حکم پہلے نہ ہوچکا ہوتا تو جو (فدیہ) تم نے لیا ہے اس کے بدلے تم پر بڑا عذاب نازل ہوتا۔
(68) اگر رسول اکرم ﷺ کی امت کے لیے مال غنیمت کے حلال ہونے کے متعلق یا اہل بدر کی سعادت کے متعلق اللہ کا حکم نہ صادر ہوچکا ہوتا تو اس فدیہ سے تمہیں بڑی سزا ہوتی۔ شان نزول : (آیت) ”لولا کتاب من اللہ سبق“۔ (الخ) ترمذی ؒ نے ابوہریرہ ؓ سے رسول اکرم ﷺ کا فرمان روایت کیا ہے کہ غنیمتیں حلال نہیں تھیں اور تم سے پہلے کسی بھی جماعت کے لیے یہ حلال نہیں تھی، آسمان سے آگ آتی تھی، اور وہ انہیں کھاجاتی تھی، غزوہ بدر کے دن تم لوگ اس کے حلال ہونے کے پہلے ہی اس میں گھس پڑے، اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ (آیت) ”لولا کتاب من اللہ سبق“۔ یعنی اگر اللہ تعالیٰ کا ایک نوشتہ مقدر نہ ہوچکا ہوتا (الخ)
Top