Maarif-ul-Quran - Al-Hajj : 32
ذٰلِكَ١ۗ وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰهِ فَاِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوْبِ
ذٰلِكَ : یہ وَمَنْ : اور جو يُّعَظِّمْ : تعظیم کرے گا شَعَآئِرَ اللّٰهِ : شعائر اللہ فَاِنَّهَا : تو بیشک یہ مِنْ : سے تَقْوَي : پرہیزگاری الْقُلُوْبِ : جمع قلب (دل)
یہ سن چکے اور جو کوئی ادب رکھے اللہ کے نام لگی چیزوں کا سو وہ دل کی پرہیزگاری کی بات ہے
وَمَنْ يُّعَظِّمْ شَعَاۗىِٕرَ اللّٰهِ ، شعائر شعیرہ کی جمع ہے جس کے معنے علامت کے ہیں جو چیزیں کسی خاص مذہب یا جماعت کی علامات خاص سمجھی جاتی ہوں وہ اس کے شعائر کہلاتے ہیں شعائر اسلام ان خاص احکام کا نام ہے جو عرف میں مسلمان ہونے کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ حج کے اکثر احکام ایسے ہی ہیں۔
مِنْ تَقْوَي الْقُلُوْبِ ، یعنی شعائر اللہ کی تعظیم دل کے تقویٰ کی علامت ہے ان کی تعظیم وہی کرتا ہے جس کے دل میں تقویٰ اور خوف خدا ہو۔ اس سے معلوم ہوا کہ تقویٰ کا تعلق اصل میں انسان کے دل سے ہے جب اس میں خوف خدا ہوتا ہے تو اس کا اثر سب اعمال افعال میں دیکھا جاتا ہے۔
Top