Tafseer-e-Usmani - Al-Hajj : 32
ذٰلِكَ١ۗ وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰهِ فَاِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوْبِ
ذٰلِكَ : یہ وَمَنْ : اور جو يُّعَظِّمْ : تعظیم کرے گا شَعَآئِرَ اللّٰهِ : شعائر اللہ فَاِنَّهَا : تو بیشک یہ مِنْ : سے تَقْوَي : پرہیزگاری الْقُلُوْبِ : جمع قلب (دل)
یہ سن چکے اور جو کوئی ادب رکھے اللہ کے نام لگی چیزوں کا، سو وہ دل کی پرہیزگاری کی بات ہے5
5 یعنی شعائر اللہ کی تعظیم شرک میں داخل نہیں۔ جس کے دل میں پرہیزگاری کا مضمون اور خدائے واحد کا ڈر ہوگا وہ اس کے نام لگی چیزوں کا ادب ضرور کرے گا۔ یہ ادب کرنا شرک نہیں بلکہ عین توحید کے آثار میں سے ہے کہ خدا کا عاشق ہر اس چیز کی قدر کرتا ہے جو بالخصوص اس کی طرف منسوب ہوجائے۔
Top