Maarif-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 10
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَنْ تُغْنِیَ عَنْهُمْ اَمْوَالُهُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُهُمْ مِّنَ اللّٰهِ شَیْئًا١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمْ وَ قُوْدُ النَّارِۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا لَنْ تُغْنِىَ : ہرگز نہ کام آئیں گے عَنْھُمْ : ان کے اَمْوَالُھُمْ : ان کے مال وَلَآ : اور نہ اَوْلَادُھُمْ : ان کی اولاد مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ شَيْئًا : کچھ وَاُولٰٓئِكَ : اور وہی ھُمْ : وہ وَقُوْدُ : ایندھن النَّارِ : آگ (دوزخ)
بیشک جو لوگ کافر ہیں ہرگز کام نہ آویں گے ان کے ان کے مال اور نہ ان کی اولاد اللہ کے سامنے کچھ اور وہی ہیں ایندھن دوزخ کے،
خلاصہ تفسیر
بالیقین جو لوگ کفر کرتے ہیں ہرگز ان کے کام نہیں آسکتے، ان کے مال (دولت) اور نہ ان کی اولاد اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں ذرہ برابر بھی ایسے لوگ جہنم کا ایندھن ہوں گے (ان لوگوں کا معاملہ ایسا ہے) جیسا معاملہ تھا فرعون والوں کا اور ان سے پہلے والے (کافر) لوگوں کا (وہ معاملہ یہ تھا) کہ انہوں نے ہماری آیتوں کو (یعنی اخبار و احکام کو) جھوٹا بتلایا اس پر اللہ تعالیٰ نے ان پر دارو گیر فرمائی ان کے گناہوں کے سبب اور اللہ تعالیٰ (کی دارو گیر بڑی سخت ہے کیونکہ ان کی شان یہ ہے کہ وہ) سخت سزا دینے والے ہیں (اسی طرح معاملہ ہوگا کہ انہوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی، سو ان کو بھی ایسی ہی سزا ہوگی اور) ان کفر کرنے والے لوگوں سے (یوں بھی) فرما دیجئے کہ (تم یہ نہ سمجھنا کہ یہ دارو گیر صرف آخرت میں ہوگی، بلکہ یہاں اور وہاں دونوں جگہ ہوگی، چناچہ دنیا میں) عنقریب تم (مسلمانوں کے ہاتھ سے) مغلوب کئے جاؤ گے اور (آخرت میں) جہنم کی طرف جمع کر کے لے جائے جاؤ گے، اور (جہنم) ہے برا ٹھکانا۔
Top