Tafseer-e-Madani - Ar-Ra'd : 12
هُوَ الَّذِیْ یُرِیْكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَّ طَمَعًا وَّ یُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَۚ
هُوَ : وہ الَّذِيْ : وہ جو کہ يُرِيْكُمُ : تمہیں دکھاتا ہے الْبَرْقَ : بجلی خَوْفًا : ڈرانے کو وَّطَمَعًا : اور امید دلانے کو وَّيُنْشِئُ : اور اٹھاتا ہے السَّحَابَ : بادل الثِّقَالَ : بوجھل
وہ وہی ہے جو تمہیں دکھاتا ہے (کڑکتی چمکتی) بجلی، جس سے تمہیں (اس کے گرنے کا) خوف بھی لاحق ہوتا ہے اور (باران رحمت کی) امید بھی بندھتی ہے، اور وہی اٹھاتا ہے پانی سے بھرے بادلوں کو،
37۔ اور وہی اٹھاتا ہے پانی سے بھرے بادلوں کو : جوکہ ہزاروں لاکھوں ٹن پانی کو گرم سمندروں سے اٹھا کر کہیں سے کہیں لے جاکربرساتے ہیں۔ کیا مجال کہ کوئی قطرہ بھی راستے میں کہیں گرجائے یا زبردستی کوئی اس سے کچھ چھین لے۔ سو یہ ایسا محیرالعقول نظام ہے جو روئے زمین کی کسی بڑی سے بڑی ترقی یافتہ حکومت سے بھی ممکن نہیں۔ بلکہ روئے زمین کی تمام حکومتیں مل کر بھی اس کا کوئی عشر عشیر تک نمونہ بھی پیش نہیں کرسکتیں۔ فسبحانہ من الہ حی قادر قیوم ورحمن ورحیم بعبادہ جل وعلا۔ سو یہ اس وحدہ لاشریک کی قدرت مطلقہ، حکمت بالغہ اور رحمت شاملہ کا ایک عظیم الشان نمونہ ومظہر ہے جو اپنی زبان حال سے پکار پکار کر اس کی وحدانیت مطلقہ کی دعوت دے رہا ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ سو اس میں اس کی قدرت وحکمت اور رحمت و عنایت کے عظیم الشان دلائل و مظاہر ہیں جن میں اگر انسان غور و فکر سے کام لے تو دل وجان سے اس خالق ومالک کے حضور جھک جھک جائے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید۔ وعلی مایحب ویرید بکل حال من الاحوال وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ۔
Top