Madarik-ut-Tanzil - Yunus : 23
وَ یَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِیْعًا ثُمَّ نَقُوْلُ لِلَّذِیْنَ اَشْرَكُوْا مَكَانَكُمْ اَنْتُمْ وَ شُرَكَآؤُكُمْ١ۚ فَزَیَّلْنَا بَیْنَهُمْ وَ قَالَ شُرَكَآؤُهُمْ مَّا كُنْتُمْ اِیَّانَا تَعْبُدُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَحْشُرُھُمْ : ہم اکٹھا کرینگے انہیں جَمِيْعًا : سب ثُمَّ : پھر نَقُوْلُ : ہم کہیں گے لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کو اَشْرَكُوْا : جنہوں نے شرک کیا مَكَانَكُمْ : اپنی جگہ اَنْتُمْ : تم وَشُرَكَآؤُكُمْ : اور تمہارے شریک فَزَيَّلْنَا : پھر ہم جدائی ڈال دیں گے بَيْنَھُمْ : ان کے درمیان وَقَالَ : اور کہیں گے شُرَكَآؤُھُمْ : ان کے شریک مَّا كُنْتُمْ : تم نہ تھے اِيَّانَا : ہماری تَعْبُدُوْنَ : تم بندگی کرتے
اور جس دن ہم ان سب کو جمع کریں گے پھر مشرکوں سے کہیں گے کہ تم اور تمہارے شریک اپنی اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔ تو ہم ان میں تفرقہ ڈال دیں گے اور انکے شریک (ان سے) کہیں گے کہ تم ہم کو تو نہیں پوجا کرتے تھے۔
منظر حشر : 28: وَیَوْمَ نَحْشُرُھُمْ ۔ ہُمْ سے کفار وغیرہ مراد ہیں۔ جَمِیْعًا (تمام) یہ حال ہے۔ ثُمَّ نَقُوْلُ لِلَّذِیْنَ اَشْرَکُوْا مَکَانَکُمْ ترجمہ : یعنی تم اپنی جگہ رک جائو۔ اس وقت تک یہاں سے نہ ہٹو جب تک اپنا انجام نہ دیکھ لو۔ اَنْتُمْ (تم) ۔ اس سے مکانکم کی ضمیر کی تاکید کی گئی ہے۔ کیونکہ وہ الزموا کے قائم مقام استعمال ہوا۔ وَشُرَکَآ ؤُ کُمْ (اور تمہارے شرکاء) ماقبل پر معطوف ہے۔ فَزَیَّلْنَا (ہم تفریق کردیں گے) ۔ بَیْنَھُمْ (ان کے درمیان) ان کے ساتھیوں کو الگ کردیں گے۔ اور وہ تعلق کاٹ دیں گے جو دنیا میں ان کے درمیان تھا۔ وَقَالَ شُرَکَآ ؤُ ھُمْ (کہیں گے ان کے شریک) جنکی اللہ تعالیٰ کے سواء عبادت کی ہوگی اور وہ عقلاء میں سے ہونگے (جن وانس میں سے) یا بتوں کو اللہ تعالیٰ بولنے کی زبان دے گا۔ مَّا کُنْتُمْ اِیَّا نَاتَعْبُدُوْنَ (تم ہماری پوجا تو نہ کرتے تھے) تم تو شیاطین کی عبادت کرتے تھے۔ جیسا کہ انہوں نے تمہیں حکم دیا کہ اللہ تعالیٰ کے شریک بنائو۔ پس تم نے ان کی اطاعت کی جیسا سورة سباء۔ 40۔ 41۔ ویوم یحشرہم جمیعا۔ الٰی، بل کانوا یعبدون الجن میں مذکور ہے۔
Top