Tafseer-e-Baghwi - Aal-i-Imraan : 47
وَ مَكَرُوْا مَكْرًا وَّ مَكَرْنَا مَكْرًا وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
وَمَكَرُوْا : اور انہوں نے مکر کیا مَكْرًا : ایک تدبیر وَّمَكَرْنَا : اور ہم نے خفیہ تدبیر کی مَكْرًا : ایک تدبیر وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : نہ جانتے تھے
اور وہ ایک چال چلے اور ہم بھی ایک چال چلے اور انکو کچھ خبر نہ ہوئی
ومکروا مکراً او مکرنا مکراوھم لایشعرون ان کا مکروہ تھا جو روایت بیان کی گئی ہے کہ اونٹنی کی کونچیں کاٹنے کے بعد حضرت صالح (علیہ السلام) نے انہیں بتا دیا تھا کہ تین دنوں میں تم پر عذاب آجائے گا۔ ان نو افراد نیاتفاق کیا اور قسم اٹھائی کہ وہرات کے وقت حضرت صالح (علیہ السلام) کے گھر جائیں اور آپ کو اور آپ کے اہل قتل کردیں گے۔ انہوں نے کہا، اگر وہ اپنی وعید میں جھوٹا ہے تو جس کا وہ مستحق ہے ہم نے اس پر واقع کردیا ہے اگر وہ سچا ہے تو ہم نے اسے اپنے سے پہلے عذاب دے دیا اور اپنے نفوس کو شفاء دے لی، یہ مجاہد اور دور سے علماء نے کہا۔ حضرت ابن عباس نے کہا : اللہ تعالیٰ نے اس رات فرشتے بھیجے انہوں نیحضرت صالح (علیہ السلام) کے گھر کو بھردیا۔ وہ نو افراد اپنی تلواریں سونتے ہوئے حضرت صالح کے گھر آئے فرشتوں نے انہیں مار کر ہلاک کردیا وہ پتھر دیکھتے تھے اور جو پتھر مار رہا ہے اسے نہیں دیکھتے تھے۔ قتادہ نے کہا، وہ تیزی سے حضرت صالح علیہالسلام کی طرف نکلے ان پر ایک فرشتہ مسلط کردیا گیا جس کے ہاتھ میں چٹان تھی تو اس نے ان سب کو قتل کردیا۔ سدی نے کہا : وہ ایسی جگہ اترے جو نیچے سے کھوکھلی تھی تو وہ قطع زمین ان پر آپڑا تو اللہ تعالیٰ نے انہیں اس کے نیچے ہلاک کردیا۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : وہ حضرت صالح (علیہ السلام) کے گھر کے قریب چھپ گئے تو ان پر چٹان آگری جس نے ان سب کو پیس دیا۔ یہ ان کا مکر تھا اور اللہ تعالیٰ کی تدبیر یہ تھی کہ ان کو بدلہ دیا۔
Top