Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 81
قُلْ اِنْ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ وَلَدٌ١ۖۗ فَاَنَا اَوَّلُ الْعٰبِدِیْنَ
قُلْ : کہہ دیجئے اِنْ : اگر كَانَ للرَّحْمٰنِ : ہے رحمن کے لیے وَلَدٌ : کوئی بیٹا۔ اولاد فَاَنَا : تو میں اَوَّلُ الْعٰبِدِيْنَ : سب سے پہلا ہوں عبادت کرنے والوں میں
آپ کہہ دیجئے کہ اگر (خدائے) رحمن کے اولاد ہو تو سب سے اول عبادت کرنے والا تو میں ہوں،63۔
63۔ (اس لئے کہ خدا زادہ بھی لامحالہ تمام اوصاف الوہیت ومعبودیت ہی سے متصف ہوگا) (آیت) ” ان ...... ولد “۔ بطور فرض محال اگر واقعی اس کے اولاد ہو جیسا کہ مسیحیوں کا عقیدہ ہے .... اسلوب بیان میں عقیدہ ولدیت کی کمال نفی ہے۔ ھذا کلام وارد علی سبیل الفرض والتمثیل لغرض وھو المبالغۃ فی نفی الولد والاطناب فیہ (کشاف بحر) فقہاء نے یہیں سے یہ نکالا ہے کہ امر محال کا فرض کرنا اور پھر اس پر احکام کا ترتب دونوں بالکل جائز ہیں۔
Top