Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 89
وَ زَكَرِیَّاۤ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗ رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْوٰرِثِیْنَۚۖ
وَزَكَرِيَّآ : اور زکریا اِذْ نَادٰي : جب اس نے پکارا رَبَّهٗ : اپنا رب رَبِّ : اے میرے رب لَا تَذَرْنِيْ : نہ چھوڑ مجھے فَرْدًا : اکیلا وَّاَنْتَ : اور تو خَيْرُ : بہتر الْوٰرِثِيْنَ : وارث (جمع)
اور زکریا (کا ذکر کیجیے) ،120۔ جب کہ انہوں نے اپنے پروردگار کہ اسے میرے پروردگار مجھے لاوارث مت رکھ اور بہترین وارث تو تو (خودی ہی) ہے،121۔
120۔ حضرت زکریا پر حاشیے سورة آل عمران پارہ سوم میں گزر چکے۔ 121۔ یعنی حقیقی وارث تو اللہ ہی ہے جسے کبھی فنا نہیں لیکن میں جو ظاہری اور مادی وارث کو مانگ رہا ہوں وہ اس لئے جو خدمت دین کی کر رہا ہوں ان کا سلسلہ اس کے ذریعہ سے چلتا رہے اور میرے بعد ہی بندنہ ہوجائے۔
Top