Tafseer-e-Saadi - Al-Fath : 22
وَ لَوْ قٰتَلَكُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوَلَّوُا الْاَدْبَارَ ثُمَّ لَا یَجِدُوْنَ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیْرًا
وَلَوْ قٰتَلَكُمُ : اور اگر تم سے لڑتے الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا (کافر) لَوَلَّوُا : البتہ وہ پھیرتے الْاَدْبَارَ : پیٹھ (جمع) ثُمَّ لَا يَجِدُوْنَ : پھر وہ نہ پاتے وَلِيًّا : کوئی دوست وَّلَا نَصِيْرًا : اور نہ کوئی مددگار
اور اگر تم سے کافر لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے پھر کسی کو نہ دوست پاتے اور نہ مددگار
یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنے مومن بندوں کے لئے خوشخبری ہے کہ وہ ان کو ان کے دشمن کفار کے خلاف فتح و نصرت عطا کرے گا، اگر ان کفار نے ان کا مقابلہ کیا اور ان کے ساتھ جنگ کی (لولو الادبار ثم لا یجدون ولیا) ” تو وہ پیٹھ پھر کر بھاگ جائیں گے پھر وہ کوئی دوست نہ پائیں گے۔ “ جو ان کی سرپرستی کرے (ولا نصیرا) ” اور نہ مددگار “ جو ان کی مدد کرے اور تمہارے خلاف لڑائی میں ان کی اعانت کرے، بلکہ وہ اپنے حال پر تنہا اور مغلوب چھوڑ دئیے جائیں گے۔ گزشتہ قوموں میں بھی اللہ تعالیٰ کی یہی سنت رہی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی کے لشکر غالب آتے ہیں (ولن تجد لسنۃ اللہ تبدیلا) ” اور آپ سنت الٰہی میں کوئی تبدیل نہیں پائیں گے۔ “
Top