Kashf-ur-Rahman - Al-Fath : 22
وَ لَوْ قٰتَلَكُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوَلَّوُا الْاَدْبَارَ ثُمَّ لَا یَجِدُوْنَ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیْرًا
وَلَوْ قٰتَلَكُمُ : اور اگر تم سے لڑتے الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا (کافر) لَوَلَّوُا : البتہ وہ پھیرتے الْاَدْبَارَ : پیٹھ (جمع) ثُمَّ لَا يَجِدُوْنَ : پھر وہ نہ پاتے وَلِيًّا : کوئی دوست وَّلَا نَصِيْرًا : اور نہ کوئی مددگار
اور اگر یہ کافر تم سے لڑتے تو ضرور پیٹھ دے کر بھاگتے پھر وہ اپنا نہ کوئی یار پاتے اور نہ مددگار۔
(22) اور اگر یہ کافر اور دین حق کے منکر تم سے لڑتے اور صلح نہ ہوتی تو یقینا پیٹھ پھیر کر اور پیٹھ دے کر بھاگتے پھر وہ اپنا نہ کوئی کارساز پاتے اور نہ مددگار۔ یعنی اگر مکہ والے تم سے صلح نہ کرتے اور لڑائی کی نوبت آجاتی اور وہ لڑنے کو آمادہ ہوجاتے تو وہ بری طرح بھاگتے اور ان کو نہ کوئی یار ملتا نہ مددگار۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ خیبر کے حلف کی طرف اشارہ ہوکر بنی اسد اور بنی غطفان مرعوب ہوکر لوٹ گئے اگر وہ خیبر والوں کی طرف سے لڑتے تو بری طرح پیٹھ دے کر بھاگتے۔ بعض مفسرین نے ایسا کہا ہے۔
Top