Tafseer-al-Kitaab - Al-A'raaf : 35
یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ اِمَّا یَاْتِیَنَّكُمْ رُسُلٌ مِّنْكُمْ یَقُصُّوْنَ عَلَیْكُمْ اٰیٰتِیْ١ۙ فَمَنِ اتَّقٰى وَ اَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ : اے اولاد آدم اِمَّا : اگر يَاْتِيَنَّكُمْ : تمہارے پاس آئیں رُسُلٌ : رسول مِّنْكُمْ : تم میں سے يَقُصُّوْنَ : بیان کریں (سنائیں) عَلَيْكُمْ : تم پر (تمہیں) اٰيٰتِيْ : میری آیات فَمَنِ : تو جو اتَّقٰى : ڈرا وَاَصْلَحَ : اور اصلاح کرلی فَلَا خَوْفٌ : کوئی خوف نہیں عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
اے بنی آدم، اگر تم ہی سے ہمارے پیغمبر تمہارے پاس آئیں (اور) ہماری آیتیں تمہیں پڑھ کر سنائیں (تو ان کا کہا مان لینا) ۔ پھر جو شخص (ان کے کہنے کے مطابق) تقویٰ اختیار کرے اور (اپنی حالت کی) اصلاح کرے تو (قیامت کے دن) ان لوگوں پر نہ تو (کسی طرح کا) خوف (طاری) ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
[17] یہ خطاب انسان سے اس وقت ہوا تھا جب وہ عالم ارواح ہی میں تھا۔
Top