Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 35
یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ اِمَّا یَاْتِیَنَّكُمْ رُسُلٌ مِّنْكُمْ یَقُصُّوْنَ عَلَیْكُمْ اٰیٰتِیْ١ۙ فَمَنِ اتَّقٰى وَ اَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ : اے اولاد آدم اِمَّا : اگر يَاْتِيَنَّكُمْ : تمہارے پاس آئیں رُسُلٌ : رسول مِّنْكُمْ : تم میں سے يَقُصُّوْنَ : بیان کریں (سنائیں) عَلَيْكُمْ : تم پر (تمہیں) اٰيٰتِيْ : میری آیات فَمَنِ : تو جو اتَّقٰى : ڈرا وَاَصْلَحَ : اور اصلاح کرلی فَلَا خَوْفٌ : کوئی خوف نہیں عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
: اے اولاد آدم ! اگر تمہارے پاس میرے رسول آئیں جو تمہارے سامنے میری آیات بیان کریں سو جس نے تقوی اختیار کیا اور اصلاح کی سو ان پر کوئی خوف نہیں اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گے
(1) امام ابن جریر نے ابو سیار سلمی (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے آدم اور اس کی اولاد کو اپنی ہتھیلی میں لیا اور فرمایا لفظ آیت ” یبنی ادم اما یاتینکم رسل منکم یقصون علیکم ایتی، فمن اتقی واصلح فلا خوف علیہم ولا ھم یحزنون “ پھر رسولوں کی طرف دیکھا اور فرمایا لفظ آیت ” یایھا الرسول کلوا من الطیبت واعملوا صالحا، انی بما تعملون علیم “ (اور فرمایا) ” وان ھذہ منکم امۃ واحدۃ وانا ربکم فاتقون “ پھر ان کو پھیلا دیا۔
Top