Tafseer-al-Kitaab - Al-Insaan : 2
اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍ١ۖۗ نَّبْتَلِیْهِ فَجَعَلْنٰهُ سَمِیْعًۢا بَصِیْرًا
اِنَّا خَلَقْنَا : بیشک ہم نے پیدا کیا الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ نُّطْفَةٍ : نطفہ سے اَمْشَاجٍ ڰ : مخلوط نَّبْتَلِيْهِ : ہم اسے آزمائیں فَجَعَلْنٰهُ : توہم نے اسے بنایا سَمِيْعًۢا : سنتا بَصِيْرًا : دیکھتا
بیشک ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا، تاکہ ہم اسے آزمائیں، پھر ہم نے اسے سننے اور دیکھنے والا بنادیا،
[2] ایک مخلوط نطفے سے مراد یہ ہے کہ انسان کی پیدائش مرد اور عورت کے مرکب نطفوں سے مل کر ہوئی ہے۔ [3] یعنی نطفے سے جما ہوا خون، پھر اس سے گوشت کا لوتھڑا بنایا۔ اس طرح کئی طرح کے الٹ پھیر کرنے کے بعد اسے ہوش گوش رکھنے والی ہستی بنادیا۔
Top