Urwatul-Wusqaa - Al-Insaan : 2
اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍ١ۖۗ نَّبْتَلِیْهِ فَجَعَلْنٰهُ سَمِیْعًۢا بَصِیْرًا
اِنَّا خَلَقْنَا : بیشک ہم نے پیدا کیا الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ نُّطْفَةٍ : نطفہ سے اَمْشَاجٍ ڰ : مخلوط نَّبْتَلِيْهِ : ہم اسے آزمائیں فَجَعَلْنٰهُ : توہم نے اسے بنایا سَمِيْعًۢا : سنتا بَصِيْرًا : دیکھتا
بلاشبہ ہم نے انسان کو مخلوط نطفے سے پیدا کیا تاکہ اس کا امتحان لیں (اس لیے) ہم نے اس کو سننے والا اور دیکھنے والا بنایا
(بیشک ہم نے پیدا فرمایا انسان کو ملے جلے قطرہ سے) ۔ چونکہ مرد اور عورت کی منی مختلف الاجزاء ہے رقت اور قوام اور خاصیت میں اس وجہ سے نطفہ جو مفرد ہے اس کی صفت جمع لائی گئی۔۔ یا اس سے رنگ مراد ہیں اس واسطے کہ مرد کی منی سفید ہوتی ہے اور عورت کی زرد اور دونوں اکٹھا ہونے کے بعد سبز ہوجاتی ہے ۔ یا۔۔۔ امشاج اطوار کے معنی میں ہے یعنی نطفہ تھکا ہوجاتا ہے ، پھر لوتھڑا ہوجاتا ہے آخر خلقت تک۔ اور بہر تقدیر انسان کو ہم نے پیدا کیا تا (کہ) امر و نہی سے (آزمائیں اسے ، تو بنا دیا ہم نے اسے سننے والا دیکھنے والا) تاکہ دلیلیں دیکھے اور آیتیں سنے۔۔۔ اور ۔۔۔
Top