Dure-Mansoor - Al-Insaan : 2
اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍ١ۖۗ نَّبْتَلِیْهِ فَجَعَلْنٰهُ سَمِیْعًۢا بَصِیْرًا
اِنَّا خَلَقْنَا : بیشک ہم نے پیدا کیا الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ نُّطْفَةٍ : نطفہ سے اَمْشَاجٍ ڰ : مخلوط نَّبْتَلِيْهِ : ہم اسے آزمائیں فَجَعَلْنٰهُ : توہم نے اسے بنایا سَمِيْعًۢا : سنتا بَصِيْرًا : دیکھتا
ہم نے اس کو مخلوط نطفہ سے پیدا کیا اس طر پر کہ ہم اس کو مکلف بنائی سو ہم نے اس کو سننے والا بنادیا
نطفہ قرار پانے کی مدت 15۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جب ہم کوئی حدیث تمہارے پاس لاتے ہیں تو ہم اس کی تصدیق کتاب اللہ میں سے لاتے ہیں کہ نطفہ رحم میں چالیس روز تک قرار پذیر رہتا ہے پھر وہ چالیس روز تک لقہ جما ہوا خون کی صورت میں رہتا ہے۔ پھر وہ چالیس روز تک مضغہ گوشت کا لوتھڑا کی صورت میں رہتا ہے پھر جب اللہ تعالیٰ اس کو پیدا کرنے کا ارادہ فرماتے ہیں تو ایک فرشتے کو نازل کر کے فرماتے ہیں اس کے لیے لکھ دو وہ عرض کرتا ہے کیا لکھوں تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اس کے لیے لکھ دو شقی ہونا یا سعید ہونا اس کا مذکر ہونا یا مونث ہونا اور اس کا رزق کیا ہوگا اس کی عمر کتنی ہوگی اور اس کی موت کب آئے گی۔ تو اللہ تعالیٰ اس کو حکم فرماتے ہیں جو چاہتے ہیں۔ پھر وہ فرشتہ سب کچھ لکھ دیتا ہے۔ پھر عبداللہ ؓ نے یہ آیت انا خلقنا الانسان من نطفۃ امشاج نبتلیہ بیشک ہم نے انسان کو ایک مرکب بوند سے پیدا کیا ہم اس کی آزمائش کرنا چاہتے تھے پڑھی۔ پھر عبداللہ ؓ نے فرمایا امشاج سے اس کی آیتیں مراد ہیں۔ 16۔ سعید بن منصوروابن ابی حاتم نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ آیت امشاج سے مراد ہے آنتیں۔ 17۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے آیت من نطفۃ امشاج کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد ہے مرد اور عورت کے پانی کا نکلنا اور ایک دوسرے کے ساتھ خلط ملط ہونا۔ 18۔ عبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے آیت من نطفۃ امشاج کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد ہے مرد اور عورت کے پانی کا نکلنا اور ایک دوسرے کے ساتھ خلط ملط ہونا۔ 19۔ الطستی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن رزق (رح) نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت من نطفۃ امشاج کے بارے میں بتائیے ؟ انہوں نے فرمایا کہ اس سے مراد ہے مرد اور عورت کے پانی کا آپس میں ملنا جب وہ رحم میں واقع ہوں۔ پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں ؟ فرمایا ہاں کیا تو نے ابو ذویب کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا۔ وہ کہتا ہے کان الریش والفوقین منہ خلال النصل خالطہ مشیح ترجمہ : گویا کہ تیر اور اس کے دونوں کنارے اور نیزے کا سوراخ سب اس کے خون میں لت پت ہیں۔ 20۔ عبد بن حمید نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ مرد کا پانی عورت کے پانی کے ساتھ ملا تو یہ خلقت کا باعث بن گیا۔ 21۔ عبد بن حمید نے ربیع (رح) سے روایت کیا کہ جب مرد کا پانی اور عورت کا پانی آپس میں اکٹھا ہوتا ہے تو یہ امشاج یعنی ملنا ہے۔ 22۔ عبدالرزاق وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ جب پانی اور خون مل جائیں تو یہ امشاج ہے پھر علقمہ اور پھر مضغہ بن جاتا ہے۔ 23۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے حسن (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ اس نطفہ سے پیدا کیا گیا جو خون سے مل گیا۔ اور وہ خون حیض کا خون ہے جب عورت حاملہ ہوجائے تو حیض ختم ہوجاتا ہے۔ 24۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت من نطفۃ امشاج سے مراد ہے مختلف رنگوں والا۔ نطفہ۔ 25۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے مجاہد (رح) آیت من نطفۃ امشاج کے کے بارے میں روایت کیا کہ مرد کا نطفہ سفید اور سرخ ہوتا ہے اور عورت کا نطفہ سبز اور سرخ ہوتا ہے۔ 26۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ امشاج وہ ہے جو پیشاب کے فورا بعد نکلتا ہے جیسے کمان کی تانت کا کاٹنا وغیرہ اور اسی سے بچہ پیدا ہوتا ہے۔ 27۔ ابن المنذر نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ امشاج سے وہ رگیں مراد ہیں جو نطفہ میں ہوتی ہیں۔ 28۔ فریابی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت من نطفۃ امشاج سے مراد ہے مخلوق کے رنگ۔ 29۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے آیت انا خلقنا الانسان من نطفۃ امشاج نبتلیہ کے بارے میں روایت کیا کہ بیشک ہم نے انسان کو مختلف مراحل میں پیدا فرمایا کبھی نطفلہ تھا کبھی جما ہوا خون تھا کبھی گوشت کا لوتھڑا تھا اور کبھی ہڈی تھا آیت فکسونا العظم لحما۔ پھر ہم ہڈیوں کو گوشت پہنچاتے ہیں اور وہ زیادہ قوت والا ہوجاتا ہے ہڈیوں کو گوشت احسن الخلقین سو اللہ بڑی برکت والا سب سے بہتر بنانے والا ہے۔ سو اللہ تعالیٰ نے اسے ان چیزوں سے باخبر کیا جو اس نے اس کے لیے پیدا فرمائیں اور جو کچھ اس کے مابین تھا اس سے بھی باخبر کیا تاکہ اس کے ذرعہ اس کو آزمائے تاکہ وہ جان لے کس طرح اس کا شکر کرتا ہے اور اس کی معرفت حاصل کرتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ اس کے لیے وہ سب کچھ بیان فرمادیا جو چیزیں اس کے لیے حلال کی گئیں اور جو اس پر حرام کی گئیں۔ پھر فرمایا انا ہدینٰہ السبیل اما شاکرا بیشک ہم نے اسے راستہ دکھا یا یا تو وہ شکر گزار ہے اللہ کی نعمتوں کا آیت واما کفورا یا وہ ناشکرا ہے ان نعمتوں کا۔ 30۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ امشاج میں ہڈیاں اور پٹھے اور آنتیں مرد کی طرف سے ہوتی ہیں اور گوشت اور خون اور بال عورت کی طرف سے ہوتے ہیں۔ 31۔ ابو الشیخ نے العظمہ میں عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ امشاج میں سے ناخن، ہڈی اور پٹھے مرد سے اور گوشت اور بال عورت کے پانی سے بنتے ہیں۔
Top