Urwatul-Wusqaa - Ar-Ra'd : 12
هُوَ الَّذِیْ یُرِیْكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَّ طَمَعًا وَّ یُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَۚ
هُوَ : وہ الَّذِيْ : وہ جو کہ يُرِيْكُمُ : تمہیں دکھاتا ہے الْبَرْقَ : بجلی خَوْفًا : ڈرانے کو وَّطَمَعًا : اور امید دلانے کو وَّيُنْشِئُ : اور اٹھاتا ہے السَّحَابَ : بادل الثِّقَالَ : بوجھل
وہی ہے جو تمہیں بجلی کی چمک دکھاتا ہے وہ دلوں میں ہراس بھی پیدا کردیتی ہے اور امید بھی اور وہی ہے جو بادلوں کو بوجھل کردیتا ہے
وہ کون ہے جو بجلی کی چمک سے دلوں میں ہراس اور امید دونوں کو جنم دیتا ہے ؟ 23 ؎ انسانی زندگی کیلئے بیم و رجا دونوں کی ضرورت ہے اور دونوں بیک وقت طاری کردیتا ہے۔ غور کرو کہ بادلوں میں جو بجلی کوندتی ہے جس کی خیرہ کن چمک کو دیکھ کر تمہارے دلوں میں بیم و رجا کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے اور اس وقت تم دل ہی دل میں ڈر بھی رہے ہوتے ہو کہ کہیں تم پر گر کر تمہیں ہلاک نہ کر دے اور خوش بھی ہو رہے ہوتے ہو کہ بارش ہوگی اور کھیت اور باغات سیراب ہوجائیں گے وار تم نہال ہو جائو گے۔ ذرا دیکھو تو کہ ان بادلوں کو پیدا کرنے والا کون ہے ؟ یہ کروڑوں ٹن پانی ایک ہی ہوا کے جھونکے سے کہیں سے کہیں پہنچا دینے والا کون ہے ؟ وہ کون ہے جس نے اس پانی میں وہ آگ ‘ وہ چمک ‘ وہ کڑک سب کچھ اکٹھا کردیا ہے ؟ وہ کون ہے جو اس پانی کو اتار کر تمہاری اس زمین کو جس میں تم بس رہے ہو ہرا بھرا کردیتا ہے ؟ سن رکھو کہ وہ اللہ ہی تو ہے۔ بادل بذاتہ نہ کوئی دیوی دیوتا ہیں اور نہ ہی کسی اور دیوی دیوتا کے محکوم و ماتحت ہیں وہ تو محض اللہ کی ایک مخلوق اور دوسری بےجان مخلوق کی طرح تابع فرمان ہیں۔ تمہارا وہ اندر دیوتا یا کوئی اور دیوتا بجلی اور بارش کے خدا نہیں اور نہ ہی تمہارے یہ خضر خواج کا کوئی کنٹرول پانیوں پر ہے۔ یہ سب کچھ تو ایک ہی بندھن میں بندھا ہوا حے اور ایک ہی کے باندھنے سے باندھا گیا ہے جس نے اتنے بھاری بادلوں کو اتنا بلند مقام عطا کیا ہے اور اس کے حکم کے وہ تابع فرمان ہیں۔ سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
Top