Urwatul-Wusqaa - Al-Muminoon : 75
وَ لَوْ رَحِمْنٰهُمْ وَ كَشَفْنَا مَا بِهِمْ مِّنْ ضُرٍّ لَّلَجُّوْا فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر رَحِمْنٰهُمْ : ہم ان پر رحم کریں وَكَشَفْنَا : اور ہم دور کردیں مَا بِهِمْ : جو ان پر مِّنْ ضُرٍّ : جو تکلیف لَّلَجُّوْا : ارے رہیں فِيْ : میں۔ پر طُغْيَانِهِمْ : اپنی سرکشی يَعْمَهُوْنَ : بھٹکتے رہیں
اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جو کچھ انہیں دکھ پہنچتے رہتے ہیں ، دور کردیں تو یہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے ہوئے اور زیادہ بڑھ جائیں گے ؟
یہ لوگ ایسے ہیں کہ اگر ان پر رحم کیا جائے تو یہ سرکشی میں مزید بڑھیں گے : 75۔ بلاشبہ بعض ایسے بھی ہوتے ہیں کہ اگر ان کو کسی مصیبت میں مبتلا کردیا جائے تو وہ ذرا رک کر سوچتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ایسا کیوں ہوا کہ ہم مصیبت میں مبتلا ہوگئے لیکن یہ لوگ ایسے نہیں ہیں جن کو اس طرح کی کوئی سوچ آئے گی تاکہ ان کو کسی مصیبت میں مبتلا کرکے ان کی سوچ بدل دی جائے ہرگز نہیں اگر ان کے ساتھ کوئی ایسی صورت اختیار کی بھی گئی تو یہ سرکشی میں مزید گہرے ہوتے چلے جائیں گے ، پھر جب وہ وقت آیا تو بلاشبہ ایسا ہی ہوا غور کیجئے کہ قریش مکہ نے محمد رسول اللہ ﷺ کو مکہ سے نکل جانے پر مجبور کیا حالانکہ آپ ﷺ سراسر ان کے لئے رحمت ہی رحمت تھے لیکن آپ ﷺ کی ہجرت کے بعد کیا ہوا ؟ یہی کہ وہ قحط سالی میں مبتلا ہوگئے اور پھر رہتی کسر جنگ بدر نے نکال دی جس میں ان کے بڑے بڑے سردار کام آئے گویا قدرت الہی نے چڑیوں سے بازوں کو مروا دیا ۔ دوسرا عذاب ان پر اس طرح مسلط کردیا گیا لیکن ان پر اس کا کیا اثر ہوا ؟ یہی کہ وہ گمراہی میں مزید بڑھتے چلے گئے تا آنکہ فتح مکہ میں ان کے غرور کا سرقلم ہوگیا اور یہ سیاسی موت مر گئے ۔
Top