Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 37
خُلِقَ الْاِنْسَانُ مِنْ عَجَلٍ١ؕ سَاُورِیْكُمْ اٰیٰتِیْ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْنِ
خُلِقَ : پیدا کیا گیا الْاِنْسَانُ : انسان مِنْ : سے عَجَلٍ : جلدی (جلد باز) سَاُورِيْكُمْ : عنقریب میں دکھاتا ہوں تمہیں اٰيٰتِيْ : اپنی نشانیاں فَلَا تَسْتَعْجِلُوْنِ : تم جلدی نہ کرو
بنا ہے آدمی جلدی کا اب دکھلاتا ہے تم کو اپنی نشانیاں، سو مجھ سے جلدی مت کرو4
4 شاید کفار کے سفیہانہ استہزاء و تمسخر کو سن کر بعضوں کا جی چاہا ہوگا کہ ان بےحیاؤں پر فوراً عذاب آجائے تو اچھا ہو، اور خود کفار بھی بطور استہزاء جلدی مچایا کرتے تھے کہ اگر واقعی ہم تمہارے نزدیک مستحق عذاب ہیں تو وہ عذاب فوراً کیوں نہیں لے آتے۔ دونوں کو بتلایا کہ انسان بڑا جلد باز ہے گویا اس کے خمیر میں جلدی پڑی ہے، چاہیے کہ تھوڑا سا صبر کرو عنقریب میں اپنے قہر و انتقام کی نشانیاں تم کو دکھلا دوں گا۔
Top