Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anbiyaa : 37
خُلِقَ الْاِنْسَانُ مِنْ عَجَلٍ١ؕ سَاُورِیْكُمْ اٰیٰتِیْ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْنِ
خُلِقَ : پیدا کیا گیا الْاِنْسَانُ : انسان مِنْ : سے عَجَلٍ : جلدی (جلد باز) سَاُورِيْكُمْ : عنقریب میں دکھاتا ہوں تمہیں اٰيٰتِيْ : اپنی نشانیاں فَلَا تَسْتَعْجِلُوْنِ : تم جلدی نہ کرو
انسان (کچھ جلدباز ہے کہ گویا) جلد بازی ہی سے بنایا گیا ہے میں تم لوگوں کو عنقریب اپنی نشانیاں دکھلاؤں گا تو تم جلدی نہ کرو
(37) انسان جلدی ہی کے خمیر کا بنا ہوا ہے یا یہ کہ انسان سے مراد نضر بن حارث ہے کہ وہ جلدی ہی کے خمیر کا بنا ہوا ہے اسی بنا پر نزول عذاب کے بارے میں جلدی کرتا ہے۔ ہم عنقریب اپنی وحدانیت کے دلائل آفاق میں دکھائے دیتے ہیں یا یہ کہ اپنی عذاب بالسیف کی نشانی عنقریب بدر کے دن دکھائے دیتے ہیں سو تم وقت آنے سے پہلے نزول عذاب کے بارے میں جلدی مت کرو ،
Top