Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 126
وَ مَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشْرٰى لَكُمْ وَ لِتَطْمَئِنَّ قُلُوْبُكُمْ بِهٖ١ؕ وَ مَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ الْعَزِیْزِ الْحَكِیْمِۙ
وَمَا : اور نہیں جَعَلَهُ : کیا۔ یہ اللّٰهُ : اللہ اِلَّا : مگر وہ صرف بُشْرٰى : خوشخبری لَكُمْ : تمہارے لیے وَلِتَطْمَئِنَّ : اور اس لیے اطمینان ہو قُلُوْبُكُمْ : تمہارے دل بِهٖ : اس سے وَمَا : اور نہیں النَّصْرُ : مدد اِلَّا : مگر (سوائے مِنْ : سے عِنْدِ اللّٰهِ : اللہ کے پاس الْعَزِيْزِ الْحَكِيْمِ : حکمت والا
اور یہ تو اللہ نے تمہارے دل کی خوشی کی اور تاکہ تسکین ہو تمہارے دلوں کو اس سے اور مدد ہے صرف اللہ ہی کی طرف سے جو کہ زبردست ہے حکمت والاف 5
5 یعنی یہ سب غیبی سامان غیر معمولی طور پر ظاہری اسباب کی صورت میں محض اس لئے مہیا کئے گئے کہ تمہارے دلوں سے اضطراب و ہراس دور ہو کر سکون و اطمینان نصیب ہو۔ ورنہ خدا کی مدد کچھ ان چیزوں پر محدود و مقصور نہیں، نہ اسباب کی پابند ہے وہ چاہے تو محض اپنی زبردست قدرت سے بدون فرشتوں کے تمہارا کام بنا دے۔ یا بدون تمہارے توسط کے کفار کو خائب و خاسر کر دے۔ یا ایک فرشتہ سے وہ کام لے لے جو پانچ ہزار سے لیا جاتا ہے۔ فرشتے بھی جو امداد پہنچاتے ہیں وہ اسی خداوند قدیر کی قدرت و مشیت سے پہنچا سکتے ہیں، مستقل طاقت و اختیار کسی میں نہیں۔ آگے یہ اسکی حکمت ہے کہ کس موقع پر کس قسم کے اسباب و وسائط سے کام لینا مناسب ہے، تکوینیات کے رازوں کا کوئی احاطہ نہیں کرسکتا۔ حدیث از مطرب ومے گو و راز دہر کمتر جو کہ کس نکشود ونکشاید بحکمت ایں معمارا
Top