Kashf-ur-Rahman - Yaseen : 52
قَالُوْا یٰوَیْلَنَا مَنْۢ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا١ؐٚۘ هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَ صَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ
قَالُوْا : وہ کہیں گے يٰوَيْلَنَا : اے وائے ہم پر مَنْۢ بَعَثَنَا : کس نے اٹھا دیا ہمیں مِنْ : سے مَّرْقَدِنَا ۆ : ہماری قبریں ھٰذَا : یہ مَا وَعَدَ : جو وعدہ کیا الرَّحْمٰنُ : رحمن۔ اللہ وَصَدَقَ : اور سچ کہا تھا الْمُرْسَلُوْنَ : رسولوں
کہیں گے ہائے خرابی ہماری ہم کو ہماری خوابگاہوں سے کس نے اٹھا دیا۔ جواب دیا جائے گا یہ وہی ہے جس کا رحمان نے وعدہ کیا تھا اور پیغمبروں نے سچ فرمایا تھا۔
(52) کہتے ہوں گے ہائے خرابی ہماری ہم کو ہماری سونے کی جگہ سے کس نے جگا دیا جواب دیا جائے گا یہ وہی ہے جس کا رحمان نے وعدہ فرمایا تھا اور اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے پیغمبروں نے سچ کہا تھا۔ یا تو من بعثنا قول ہے مسلمانوں کا کیونکہ ان سے قبر میں کہا جاتا ہے۔ نم کنومۃ العروس اور اگر کفار کا قول ہے تو مطلب یہ ہے کہ قبور کے عذاب کو قیامت کے عذاب کے مقابلے میں نیند سمجھیں گے اور بعض حضرات کا قول ہے کہ قیامت کے نفحہ سے لے کر دوسرے نفحہ کے چالیس سال تک کفار سو جائیں گے۔ ھذا ما وعدالرحمن یا تو فرشتے کہیں گے یا یہ جواب مسلمانوں کی طرف سے ہوگا۔ رحمان نے جو وعدہ کیا تھا حشر و نشر کا سزا و جزا کا یہ وہی وعدے کا دن ہے اور پیغمبر جو اس دن کی خبر دیا کرتے تھے وہ بھی سچے تھے اور سچ کہا کرتے تھے۔
Top