Tafseer-e-Usmani - Yaseen : 52
قَالُوْا یٰوَیْلَنَا مَنْۢ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا١ؐٚۘ هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَ صَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ
قَالُوْا : وہ کہیں گے يٰوَيْلَنَا : اے وائے ہم پر مَنْۢ بَعَثَنَا : کس نے اٹھا دیا ہمیں مِنْ : سے مَّرْقَدِنَا ۆ : ہماری قبریں ھٰذَا : یہ مَا وَعَدَ : جو وعدہ کیا الرَّحْمٰنُ : رحمن۔ اللہ وَصَدَقَ : اور سچ کہا تھا الْمُرْسَلُوْنَ : رسولوں
کہیں گے اے خرابی ہماری کس نے اٹھا دیا ہم کو ہماری نیند کی جگہ سے7 یہ وہ ہے جو وعدہ کیا تھا رحمان نے اور سچ کہا تھا پیغمبروں نے8
7  شاید نفخہ اولی اور نفخہ ثانیہ کے درمیان ان پر نیند کی حالت طاری کردی جائے۔ یا قیامت کا ہولناک منظر دیکھ کر عذاب قبر کو اہوں سمجھیں گے اور نیند سے تشبیہ دیں گے۔ یا " مرقد " بمعنی " مضجع " کے ہو۔ نیند کی کیفیت سے تجرید کرلی جائے۔ واللہ اعلم۔ 8  یہ جواب اللہ کی طرف سے اس وقت ملے گا یا مستقبل کو حاضر قرار دے کر اب جواب دے رہے ہیں۔ یعنی کیا پوچھتے ہو کس نے اٹھا دیا۔ ذرا آنکھیں کھولو۔ یہ وہ ہی اٹھانا ہے جس کا وعدہ خدائے رحمان کی طرف سے کیا گیا تھا اور پیغمبر جس کی خبر برابر دیتے رہے تھے۔
Top