Dure-Mansoor - Yaseen : 52
قَالُوْا یٰوَیْلَنَا مَنْۢ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا١ؐٚۘ هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَ صَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ
قَالُوْا : وہ کہیں گے يٰوَيْلَنَا : اے وائے ہم پر مَنْۢ بَعَثَنَا : کس نے اٹھا دیا ہمیں مِنْ : سے مَّرْقَدِنَا ۆ : ہماری قبریں ھٰذَا : یہ مَا وَعَدَ : جو وعدہ کیا الرَّحْمٰنُ : رحمن۔ اللہ وَصَدَقَ : اور سچ کہا تھا الْمُرْسَلُوْنَ : رسولوں
وہ کہیں گے کہ ہائے ہماری کم بختی ہمیں کس نے ہماری لیٹنے کی جگہ سے اٹھا دیا، یہ وہی ہے جس کا رحمن نے وعدہ فرمایا اور پیغمبروں نے سچی خبر دی
5:۔ ابن الانباری نے المصاحف میں علی ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے پڑھا (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ 6:۔ ابن الانباری نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ دوبارہ اٹھائے جانے سے علیحدہ تھوڑا سوئیں گے تو اس میں راحت پائیں گے تو اس وقت وہ کہیں گے (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ (وہ کہیں گے اے ہماری کم بختی ہم کو ہمارے خوابگاہ سے کس نے اٹھادیا ) 7:۔ الفربی، عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” من بعثنا من مرقدنا “ کہ وہ لوگ دوبارہ اٹھائے جانے سے پہلے تھوڑا سا سوئیں گے۔ 8:۔ ابن ابی شیبہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ کفار کے لئے قیامت سے پہلے ہجعہ (یعنی رات کے پہلے حصے کی نیند) ہوگی جس میں ہو نبذ کا ذائقہ پائیں گے جب قبر والوں کو پکارجائے گا تو وہ اس وقت کہیں گے (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ (اے ہماری کم بختی کس نے ہم کو ہماری خوابگاہوں سے اٹھادیا) اور مؤمن اس کے پہلوں میں کہے گا (آیت) ” ھذا ما وعد الرحمن وصدق المرسلون “ یہ وہ وعدہ ہے جو رحمن نے کیا تھا اور رسولوں نے سچ کہا تھا۔ 9:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے عبدالرحمن بن ابی لیلی (رح) سے روایت کیا کہ مشرک کہیں گے (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ تو مؤمن کہے گا۔ (آیت) ” ھذا ما وعد الرحمن وصدق المرسلون “ 10:۔ عبدالرزاق (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ (اس آیت کا) اول حصہ کافروں کیلئے ہے اور اس کا آخری حصہ مؤمنوں کے لئے ہے، کفار کہیں گے (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ اور مسلمانوں نے کہا (آیت) ” ھذا ما وعد الرحمن وصدق المرسلون “ 11:۔ ابن ابی شیبہ (رح) اور ابن المنذر (رح) نے ابوصالح (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ وہ سمجھتے تھے کہ ان سے عذاب ہلکا کیا جائے گا دو نفخوں کے درمیان جب دوسرا نفخہ ہوگا تو وہ کہیں گے (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ 12:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ وہ لوگ دوبارہ اٹھنے سے پہلے تھوڑا سا سوئیں گے جب وہ اٹھیں گے تو کافر کہیں گے۔ (آیت) ” یویلنا من بعثنا من مرقدنا “ تو فرشتے ان کو جواب دیں گے، (آیت) ” ھذا ما وعد الرحمن وصدق المرسلون “ 13:۔ الفریابی وعبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فاذا ھم جمیع لدینا محضرون “ (فورا وہ سب کے سب ہمارے سامنے حاضر کردیئے جائیں گے) یعنی حساب کے وقت۔
Top