Tafseer-e-Madani - An-Noor : 48
وَ اِذَا دُعُوْۤا اِلَى اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ لِیَحْكُمَ بَیْنَهُمْ اِذَا فَرِیْقٌ مِّنْهُمْ مُّعْرِضُوْنَ
وَاِذَا : اور جب دُعُوْٓا : جب وہ بلائے جاتے ہیں اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول لِيَحْكُمَ : تاکہ وہ فیصلہ کردیں بَيْنَهُمْ : تاکہ وہ فیصلہ کردیں اِذَا : ناگہاں فَرِيْقٌ : ایک فریق مِّنْهُمْ : ان میں سے مُّعْرِضُوْنَ : منہ پھیر لیتا ہے
اور ان کا حال یہ ہے کہ جب ان کو بلایا جاتا ہے اللہ اور اس کے رسول کی طرف تاکہ فیصلہ فرمائے رسول ان کے درمیان تو ان میں سے ایک گروہ منہ موڑ لیتا ہے حق وصواب سے
107 اللہ اور اس کے رسول کے فیصلے سے منہ موڑنا کفر ونفاق ہے ۔ والعیاذ باللہ -: سو اس ارشاد سے واضح فرمایا دیا گیا کہ " اللہ اور اس کے رسول کے حکم و فیصلے سے کنی کترانے والے منافق ہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو ایسے لوگ اللہ اور اس کے رسول کی بارگاہ رسالت میں حاضری و داد خواہی سے کنی کتراتے ہیں۔ جس سے ایسے لوگوں کے دعوائے ایمان کی قلعی کھل جاتی ہے۔ روایات کے مطابق یہ آیت کریمہ ایک یہودی اور منافق کے باہمی جھگڑے کے بارے میں نازل ہوئی۔ جس میں یہودی حق پر تھا۔ اس لئے وہ چاہتا تھا کہ ہم یہ معاملہ آنحضرت ﷺ کے پاس لے جائیں۔ کیونکہ اس جھگڑے میں وہ حق پر تھا۔ اور آنحضرت ﷺ پر ایمان نہ لانے کے باوجود اس یہودی کو یہ یقین تھا کہ وہاں فیصلہ میرے حق میں ہوگا۔ کیونکہ میں حق پر ہوں۔ اور حضور کے یہاں فیصلہ یقینی طور پر حق و صداقت اور عدل و انصاف کے مطابق ہی ہوتا ہے۔ جبکہ اس نام نہاد مسلمان ۔ منافق ۔ کا کہنا تھا کہ ہم اپنا معاملہ یہود کے سردار کعب بن اشرف کے پاس لے جائیں کہ اس کو یہ امید تھی کہ وہاں جا کر میں اپنی چالاکی اور چرب لسانی اور دوسرے ذرائع و وسائل سے فیصلہ اپنے حق میں کروا لوں گا۔ جبکہ آنحضرت ﷺ کی بارگہ عدل و انصاف میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔ تو اس پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی۔ (روح، ابن کثیر، جامع البیان، خازن، اور فتح القدیر وغیرہ وغیرہ) ۔ لیکن الفاظ کا عموم قیامت تک پیش آنے والے ایسے ہر معاملہ کو شامل ہے اور یہ قرآن حکیم کی ایک امتیازی اور اعجازی شان ہے کہ اس کے الفاظ اور کلمات کریمہ قیامت تک پیش آنے والے اس نوعیت کے تمام واقعات کو عام اور شامل ہوتے ہیں۔ سو اللہ اور اس کے رسول کے حکم سے منہ موڑنا اور کنی کترانا مومن کا کام نہیں ہوسکتا۔ بلکہ یہ منافق کی نشانی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ نفاق کے ہر شائبہ سے ہمیشہ محفوظ رکھے ۔ آمین۔
Top