Tafseer-e-Madani - Al-Ankaboot : 19
اَوَ لَمْ یَرَوْا كَیْفَ یُبْدِئُ اللّٰهُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗ١ؕ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ
اَوَ : کیا لَمْ يَرَوْا : نہیں دیکھا انہوں نے كَيْفَ : کیسے يُبْدِئُ : ابتداٗ کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ الْخَلْقَ : پیدائش ثُمَّ يُعِيْدُهٗ : پھر دوبارہ پیدا کریگا اس کو اِنَّ : بیشک ذٰلِكَ : یہ عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر يَسِيْرٌ : آسان
(اور بس آگے منوا دینا نہ ان کے بس میں ہے اور نہ ان کی ذمہ داری) کیا ان لوگوں نے کبھی دیکھا نہیں اور غور نہیں کیا اس امر میں کہ اللہ کس طرح پیدا فرماتا ہے اپنی مخلوق کو پہلی مرتبہ بغیر کسی نمونہ و مثال کے پھر وہی اس کو دوبارہ زندہ کرے گا اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے بیشک یہ اللہ کے لئے بہت آسان ہے
22 وجود خلق اعادئہ خلق کی دلیل و ثبوت : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " کیا ان لوگوں نے کبھی اس بارے دیکھا اور غور نہیں کیا کہ اللہ نے کس طرح مخلوق کو پہلی مرتبہ پیدا فرمایا پھر وہی اس کو دربارہ زندہ کرے گا "۔ بیشک یہ اللہ کے لیے بہت آسان ہے۔ یعنی اس کی قدرت لامتناہی کے اعتبار سے تو اگرچہ خلق اور اعادئہ خلق دونوں ایک برابر ہیں کہ وہاں کسی سبب کی ضرورت نہیں ہوتی۔ محض ارادے کی ضرورت اور اشارے کی دیر ہوتی ہے۔ مگر تمہارے نزدیک چونکہ یہ بڑی چیز ہے اسی لئے تم سے یوں کہا جارہا ہے۔ سو یہ فرق خود تمہارے اپنے تجربے اور عادت کے اعتبار سے ہے جس کے مطابق دوبارہ بنانا پہلی مرتبہ بنانے کی بہ نسبت زیادہ آسان ہوتا ہے۔ اور اس کی پہلی مرتبہ کی آفرنیش اور اس کے طرح طرح کے مظاہر جب چاروں طرف تمہاری آنکھوں کے سامنے پھیلے بکھرے موجود ہیں تو پھر اس کے دوبارہ پیدا کرنے کے بارے میں تم لوگوں کو اس قدر تعجب اور اس کا انکار آخر کیوں ہے ؟ سو جس نے ہر چیز کو عدم سے نکال کر خلعت وجود سے نوازا اور جو اپنی اس قدرت کا مشاہدہ کائنات میں برابر کرا رہا ہے اس کیلئے دوبارہ پیدا کرنا کیونکر مشکل ہوسکتا ہے ؟ بہرکیف اس ارشاد سے بعث بعد الموت کے امکان اور اس کے وقوع کے یقین کے لیے کائنات کے مشاہدے اور اس میں غور و فکر کی دعوت دی گئی ہے کہ دیکھو اللہ کس طرح چیزوں کو پیدا کرتا ہے اور پھر ان کو فنا کر کے پھر لوٹا دیتا ہے۔ سو مردہ پڑی زمین کو اس کے خشک اور بےآب وگیاہ ہوجانے کے بعد اس کو دوبارہ زندہ کر کے از سرنو سرسبز و شاداب اور گل و گلزار کردیا جاتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ سو اس سے یہ حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ وجود خلق بذات خود اعادئہ خلق کی دلیل ہے ۔ والحمد للہ جل وعلا -
Top