Mutaliya-e-Quran - At-Tahrim : 9
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًا١ؕ عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یُّكَفِّرَ عَنْكُمْ سَیِّاٰتِكُمْ وَ یُدْخِلَكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۙ یَوْمَ لَا یُخْزِی اللّٰهُ النَّبِیَّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ١ۚ نُوْرُهُمْ یَسْعٰى بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ بِاَیْمَانِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اَتْمِمْ لَنَا نُوْرَنَا وَ اغْفِرْ لَنَا١ۚ اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : اے لوگو جو ایمان لائے ہو تُوْبُوْٓا اِلَى اللّٰهِ : توبہ کرو اللہ کی طرف تَوْبَةً : توبہ نَّصُوْحًا : خالص عَسٰى رَبُّكُمْ : امید ہے کہ تمہارا رب اَنْ يُّكَفِّرَ : دور کردے گا عَنْكُمْ : تم سے سَيِّاٰتِكُمْ : تمہاری برائیاں وَيُدْخِلَكُمْ : اور داخل کردے گا جَنّٰتٍ : باغوں میں تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ : سے تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ : ان کے نیچے نہریں يَوْمَ : جس دن لَا يُخْزِي اللّٰهُ : نہ رسوا کرے گا اللہ النَّبِيَّ : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : اور ان لوگوں کو جو ایمان لائے مَعَهٗ : اس کے ساتھ نُوْرُهُمْ يَسْعٰى : ان کا نور دوڑ رہا ہوگا بَيْنَ : درمیان اَيْدِيْهِمْ : ان کے دونوں ہاتھوں کے (ان کے آگے آگے) وَبِاَيْمَانِهِمْ : اور ان کے دائیں ہاتھ يَقُوْلُوْنَ : وہ کہہ رہے ہوں گے رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اَتْمِمْ لَنَا : تمام کردے ہمارے لیے نُوْرَنَا : ہمارا نور وَاغْفِرْ لَنَا : اور بخش دے ہم کو اِنَّكَ : بیشک تو عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز پر قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا ہے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے توبہ کرو، خالص توبہ، بعید نہیں کہ اللہ تمہاری برائیاں تم سے دور کر دے اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل فرما دے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی یہ وہ دن ہوگا جب اللہ اپنے نبی کو اور اُن لوگوں جو اس کے ساتھ ایمان لائے ہیں رسوا نہ کرے گا اُن کا نور اُن کے آگے آگے اور ان کے دائیں جانب دوڑ رہا ہوگا اور وہ کہہ رہے ہوں گے کہ اے ہمارے رب، ہمارا نور ہمارے لیے مکمل کر دے اور ہم سے درگزر فرما، تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
[يٰٓاَيُّهَا الَّذِينَ اٰمَنُوْا : اے لوگو جو ایمان لائے ] [تُوْبُوْٓا اِلَى اللّٰهِ : تم لوگ توبہ کرو اللہ سے ] [تَوْبَةً نَّصُوْحًا : انتہائی خالص توبہ ] [عَسٰى رَبُّكُمْ : قریب ہے تمہارا رب ] [ان يُّكَفِّرَ عَنْكُمْ : کہ وہ دور کر دے تم سے ] [سَيِّاٰتِكُمْ : تمہاری برائیوں کو ] [وَيُدْخِلَكُمْ : اور وہ داخل کر دے تم کو ] [جَنّٰتٍ : ایسے باغات میں ] [تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْانهٰرُ : بہتی ہیں جن کے دامن سے نہریں ] [يَوْمَ : اس دن جب ] [لَا يُخْزِي اللّٰهُ : رسوا نہیں کرے گا اللہ ] [النَّبِيَّ : ان نبی کو ] [وَالَّذِينَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ : اور ان کو جو ایمان لائے ان کے ساتھ ] [نُوْرُهُمْ يَسْعٰى: ان کا نور دوڑتا ہوگا ] [بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَبِاَيْمَانهِمْ : ان کے آگے اور ان کے داہنی جانب ] [يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَآ : وہ لوگ کہتے ہوں گے اے ہمارے رب ] [اَتممْ لَنَا نُوْرَنَا : تو پورا کر دے ہمارے لیے ہمارے نور کو ] [وَاغْفِرْ لَنَا : اور تو بخش ہمارے لیے (ہمارے گناہوں کو)] [انكَ عَلٰي كُلِ شَيْءٍ قَدِيْرٌ : بیشک تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے ] نوٹ۔ 2: تَوْبَۃً نَصُوْصًا کے معنی یہ ہوں گے کہ وہ ریا اور نمود سے خالص ہو۔ محض اللہ تعالیٰ کی رضا جوئی اور خوفِ عذاب سے گناہ پر نادم ہو کر توبہ کی ہو۔ حضرت علی سے سوال کیا گیا کہ توبہ کیا ہے ؟ تو آپ نے فرمایا جس میں چھ چیزیں جمع ہوں۔ (1) اپنے گذشتہ برے عمل پر ندامت (2) جو فرائض واجبات اللہ تعالیٰ کے چھوٹے ہوں ان کی قضا (3) کسی کا مال وغیرہ ظلماً لیا تھا تو اس کی واپسی۔ (4) کسی کو ہاتھ یا زبان سے تکلیف پہنچائی تھی تو اس سے معافی (5) آئندہ وہ گناہ نہ کرنے کا پختہ عزم و ارادہ (6) اور یہ کہ جس طرح اس نے اپنے نفس کو اللہ کی نافرمانی کرتے دیکھا، اسی طرح اب وہ اسے اللہ کی اطاعت کرتے دیکھ لے۔ حضرت علی نے جو توبہ کی شرائط بیان کی ہیں وہ سب کے ہی نزدیک مسلم ہیں۔ بعض نے مختصر اور بعض نے مفصل بیان کردیا ہے۔ (معارف القرآن)
Top