Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 65
اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى اَفْوَاهِهِمْ وَ تُكَلِّمُنَاۤ اَیْدِیْهِمْ وَ تَشْهَدُ اَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
اَلْيَوْمَ : آج نَخْتِمُ : ہم مہر لگا دیں گے عَلٰٓي : پر اَفْوَاهِهِمْ : ان کے منہ وَتُكَلِّمُنَآ : اور ہم سے بولیں گے اَيْدِيْهِمْ : ان کے ہاتھ وَتَشْهَدُ : اور گواہی دیں گے اَرْجُلُهُمْ : ان کے پاؤں بِمَا : اس کی جو كَانُوْا : وہ تھے يَكْسِبُوْنَ : کماتے (کرتے تھے)
آج ہم (مجرموں) کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے کلام کریں گے اور ان کے پاؤں گواہی دیں گے جو یہ لوگ کیا کرتے تھے
مجرموں کے اپنے اعضاء ہم سے باتیں کر ہم سے باتیں کر رہے ہیں اور ان کے مونہوں پر مہر لگ چکی ہے : 65۔ ہاتھوں کی باتیں اور پاؤں کی گواہی آج کسی فرد سے پوشیدہ نہیں رہی بھلا ہو ان سائنس دانوں کا جنہوں نے ہمارے ایمان بالغیب کو ایمان بالشہادہ میں بدل دیا ‘ ان کا مقصد اس ایجاد سے تھا وہ ان کو مبارک ہو ہم کو تو معلوم ہوگیا کہ انسان کے منہ پر کس طرح مہر لگائی جاتی ہے اور پھر کیونکر اس کے ہاتھ اس پر گواہی دیتے ہیں اور پاؤں کس طرح شہادت پیش کرتے ہیں اور اس طرح ہمارا ایمان انہوں نے تازہ کردیا ایک نقب زن کو نقب زنی کرتے ہوئے جب انہوں نے دکھا دیا اور ہماری آنکھوں نے اس کو نقب لگاتے دیکھ لیا تو وہ نقب کس سے لگا رہا تھا بلاشبہ وہ اس کے ہاتھ ہی تھے ، وہ ڈاکہ ڈالنے کے لیے رات کے اندھیرے یا دن کے اجالے میں جب نکلا تو ہم نے اس کے پاؤں کو خود اپنی آنکھوں سے چلتے ہوئے دیکھ لیا پھر جب اس نے کلاشنکوف نکالی اور ایک کی کنپٹی پر رکھ کر چابیاں مانگیں ‘ سیف کھولی اور نقدی اور زیورات لے کر بھاگا تو اس کے پاؤں اس بات کی شہادت پیش کر رہے تھے اور ہم نے ان کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اس نے ہم سے کچھ نہیں کہا ہم اس سے بالکل مخاطب نہیں ہوئے اور اس نے ہم کو کچھ نہیں بتایا لیکن اس کے ہاتھوں اور پاؤں نے ہم کو وہ سب کچھ بتا دیا جو ہم جاننا چاہتے تھے اور آج ہمارا ایمان بالغیب ‘ ایمان بالشہادہ میں تبدیل ہوگیا اس کا موجد کافر تھا یا کافر کا بچہ ہم اس کے لیے دعا گو ہیں کہ ہم ناکاروں کو اس نے وہ سب کچھ سمجھا دیا جس کے لیے ہم مضطرب تھے ، سچ ہے کہ سب مخلوق اللہ تعالیٰ کی ہے اور وہ جس سے چاہے وہ کام لے لے جس کے کرنے کا حق اس نے جن لوگوں کو دیا تھا جب وہ اس سے آنکھیں بند کرلیں ، بلاشبہ یہ کام ہم مسلمانوں کا تھا لیکن ہم نے اس سے آنکھیں بند کرلی تو اس نے ان سے کام لے لیا جو اس کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھے ۔
Top