Tafseer-e-Usmani - At-Tahrim : 2
قَدْ فَرَضَ اللّٰهُ لَكُمْ تَحِلَّةَ اَیْمَانِكُمْ١ۚ وَ اللّٰهُ مَوْلٰىكُمْ١ۚ وَ هُوَ الْعَلِیْمُ الْحَكِیْمُ
قَدْ فَرَضَ اللّٰهُ : تحقیق فرض کیا اللہ نے لَكُمْ : تمہارے لیے تَحِلَّةَ : کھولنا اَيْمَانِكُمْ : تمہاری قسموں کا وَاللّٰهُ مَوْلٰىكُمْ : اور اللہ تعالیٰ مولا ہے تمہارا وَهُوَ الْعَلِيْمُ : اور وہ علم والا ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا ہے
مقرر کردیا اللہ نے تمہارے لیے کھول ڈالنا تمہاری قسموں کا اور اللہ مالک ہے تمہارا اور وہی ہے سب کچھ جانتا حکمت والاف 9
9  یعنی اس مالک نے اپنے علم و حکمت سے تمہارے لیے مناسب احکام و ہدایات بھیجے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ اگر کوئی شخص نامناسب چیز پر قسم کھالے تو کفر دے کر (جس کا ذکر سورة " مائدہ " میں آچکا۔ ) اپنی قسم کھول سکتا ہے۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں۔ " اب جو کوئی اپنے مال کو کہے یہ مجھ پر حرام ہے تو قسم ہوگئی۔ کفارہ دے، تو اس کو کام میں لائے کھانا ہو یا کپڑا یا لونڈی۔ "
Top