Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 89
فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَ قُلْ سَلٰمٌ١ؕ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
فَاصْفَحْ : پس درگزر کرو عَنْهُمْ : ان سے وَقُلْ سَلٰمٌ : اور کہو سلام ۭ فَسَوْفَ : پس عنقریب يَعْلَمُوْنَ : وہ جان لیں گے
سو آپ ان سے اعراض کیجیے اور کہہ دیجیے کہ میرا سلام ہے سو وہ عنقریب جان لیں گے۔
اللہ تعالیٰ نے آپ کی درخواست کے جواب میں فرمایا ﴿ فَاصْفَحْ عَنْهُمْ ﴾ (سو آپ ان سے اعراض کیجیے) یعنی ان کے ایمان لانے کی امید نہ رکھیے (كما فی الروح) ﴿ وَ قُلْ سَلٰمٌ1ؕ﴾ اور آپ ان سے فرمائیے کہ میرا سلام ہے یہ سلام وہ نہیں جو ملاقات کے وقت دعا دینے کے لیے کیا جاتا ہے بلکہ سلام متارکت ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارا تمہارا کوئی تعلق نہیں اسی کو سورة القصص میں فرمایا ﴿ وَ اِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ اَعْرَضُوْا عَنْهُ وَ قَالُوْا لَنَاۤ اَعْمَالُنَا وَ لَكُمْ اَعْمَالُكُمْٞ سَلٰمٌ عَلَيْكُمْٞ لَا نَبْتَغِي الْجٰهِلِيْنَ 0055﴾ اور جب کوئی لغو بات سنتے ہیں تو اس کو ٹال جاتے ہیں۔ اور کہہ دیتے ہیں کہ ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں تمہارے لیے تمہارے اعمال تم پر سلام ہو ہم جاہلوں سے الجھنا نہیں چاہتے۔ ﴿فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (رح) 0089﴾ سو یہ لوگ عنقریب جان لیں گے یعنی کفر و شرک کا عذاب ان کے سامنے آجائے گا۔ ولقدتم تفسیر سورة الزخرف والحمد للّٰہ اولاً واخرًا والصلوٰة والسلام علی من ارسل طیبًا وطاھرًا وعلی من تبعہ باطنًا وظاھرًا
Top