Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 89
فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَ قُلْ سَلٰمٌ١ؕ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
فَاصْفَحْ : پس درگزر کرو عَنْهُمْ : ان سے وَقُلْ سَلٰمٌ : اور کہو سلام ۭ فَسَوْفَ : پس عنقریب يَعْلَمُوْنَ : وہ جان لیں گے
اور (بسا اوقات پیغمبر) کہا کرتے ہیں کہ اے میرے پروردگار یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہیں لاتے
88، وقیلہ یارب ، یعنی محمد ﷺ کا قول اپنے رب کو شکایت کرتے ہوئے اے میرے رب ! ، ان ھولاء قوم لایؤ منون، عاصم اور حمزہ رحمہما اللہ نے ، وقیلہ، لام اور ھاء کی جر کے ساتھ پڑھا ہے۔ اس معنی پر اسی کے پاس قیامت کا علم اور اس کے قول یارب کا علم ہے اور دیگر حضرات نے نصب کے ساتھ پڑھا ہے اور اس کی دو وجہ ہیں۔ ان میں سے ایک یہ کہ اس کا معنی کیا وہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کی سرگوشی اور پویشدہ بات نہیں سنتے اور اس کا قول یارب ! اور دوسرا، وقال قیلہ،
Top