Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Baghwi - Al-Maaida : 2
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُحِلُّوْا شَعَآئِرَ اللّٰهِ وَ لَا الشَّهْرَ الْحَرَامَ وَ لَا الْهَدْیَ وَ لَا الْقَلَآئِدَ وَ لَاۤ آٰمِّیْنَ الْبَیْتَ الْحَرَامَ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنْ رَّبِّهِمْ وَ رِضْوَانًا١ؕ وَ اِذَا حَلَلْتُمْ فَاصْطَادُوْا١ؕ وَ لَا یَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ اَنْ صَدُّوْكُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اَنْ تَعْتَدُوْا١ۘ وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى١۪ وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ١۪ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا
: جو لوگ ایمان لائے (ایمان والے)
لَا تُحِلُّوْا
: حلال نہ سمجھو
شَعَآئِرَ اللّٰهِ
: اللہ کی نشانیاں
وَلَا
: اور نہ
الشَّهْرَ الْحَرَامَ
: مہینے ادب والے
وَلَا
: اور نہ
الْهَدْيَ
: نیاز کعبہ
وَلَا
: اور نہ
الْقَلَآئِدَ
: گلے میں پٹہ ڈالے ہوئے
وَلَآ
: اور نہ
آٰمِّيْنَ
: قصد کرنیوالے ( آنیوالے)
الْبَيْتَ الْحَرَامَ
: احترام والا گھر (خانہ کعبہ)
يَبْتَغُوْنَ
: وہ چاہتے ہیں
فَضْلًا
: فضل
مِّنْ رَّبِّهِمْ
: اپنے رب سے
وَرِضْوَانًا
: اور خوشنودی
وَاِذَا
: اور جب
حَلَلْتُمْ
: احرام کھول دو
فَاصْطَادُوْا
: تو شکار کرلو
وَلَا
: اور نہ
يَجْرِمَنَّكُمْ
: تمہارے لیے باعث ہو
شَنَاٰنُ
: دشمنی
قَوْمٍ
: قوم
اَنْ
: جو
صَدُّوْكُمْ
: تم کو روکتی تھی
عَنِ
: سے
الْمَسْجِدِ
: مسجد
الْحَرَامِ
: حرام (خانہ کعبہ)
اَنْ تَعْتَدُوْا
: کہ تم زیادتی کرو
وَتَعَاوَنُوْا
: اور ایک دوسرے کی مدد کرو
عَلَي الْبِرِّ
: نیکی پر (میں)
وَالتَّقْوٰى
: اور تقویٰ (پرہیزگاری)
وَلَا تَعَاوَنُوْا
: اور ایک دوسرے کی مدد نہ کرو
عَلَي
: پر (میں
الْاِثْمِ
: گناہ
وَالْعُدْوَانِ
: اور زیادتی (سرکشی)
وَاتَّقُوا اللّٰهَ
: اور ڈرو اللہ سے
اِنَّ اللّٰهَ
: بیشک اللہ
شَدِيْدُ
: سخت
الْعِقَابِ
: عذاب
مومنو ! خدا کے نام کی چیزوں کی بےحرمتی نہ کرنا اور نہ ادب کے مہینے کی اور نہ قربانی کے جانوروں کی اور نہ ان جانوروں کی (جو خدا کی نذر کریئے گئے ہوں اور) جن کے گلوں میں پٹّے بندھے ہوں اور نہ ان لوگوں کی جو عزت کے گھر (یعنی بیت اللہ) کو جا رہے ہوں (اور) اپنے پروردگار کے فضل اور اسکی خوشنودی کے طلبگار ہوں۔ اور جب احرام اتار دو تو (پھر اختیار ہے کہ) شکار کرو۔ اور لوگوں کی دشمنی اس وجہ سے ہے کہ انہوں نے تم کو عزت والی مسجد سے روکا تھا تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم ان پر زیادتی کرنے لگو۔ اور (دیکھو) نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو اور خدا سے ڈرتے رہو۔ کچھ شک نہیں کہ خدا کا عذاب سخت ہے۔
آیت نمبر 2 ” لاتحلوا شعائر اللہ “ کا شان نزول تفسیر : (یایھا الذین امنو لاتحلوا شعائر اللہ ) یہ آیت حطم کے بارے میں نازل ہوئی۔ اس کا نام شریح بن صبیعۃ البکری تھا۔ یہ مدینہ آیا اور اپنے گھڑ سوار ساتھیوں کو مدینہ سے باہر چھوڑ آیا اور تنہا حضور ل (علیہ السلام) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی آپ ﷺ لوگوں کو کس چیز کی طرف بلاتے ہیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اس بات کی گواہی کی طرف کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے کی طرف۔ اس نے کہا یہ بہت اچھی بات ہے مگر میرے کچھ سردار ہیں، میں ان کے مشورہ کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا۔ شاید میں اسلام لے آئوں اور ان کو بھی ساتھ لائوں حالانکہ اس کے آنے سے پہلے حضور ﷺ صحابہ کرام ؓ سے ارشاد فرما چکے تھے کہ تمہارے پاس قبیلہ ربیعہ کا ایک آدمی آئے گا جو شیطان کی زبان بولتا ہے۔ یہ بات کرکے شریح خدمت اقدس ﷺ سے چلا گیا۔ اس کے جانے کے بعد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ ہماری مجلس میں کافر چہرے کے ساتھ داخل ہوا اور دھوکہ دینے والے گدی کے ساتھ نکلا اور یہ آدمی بالکل مسلمان نہیں ہے۔ شریح کا گزر مدینہ کے جانوروں پر ہوا وہ ان کو ہانک کرلے گیا۔ صحابہ کرام ؓ نے اس کا پیچھا کیا لیکن وہ نہیں ملا۔ پھر اگلے سال شریح یمامہ کے قبیلہ بکربن وائل کے حاجیوں کے ساتھ حج کے لیے اس حالت میں گیا کہ اس کے پاس بہت زیادہ مال تجارت تھا اور ان سب لوگوں نے ہدی کے جانور کو قلادہ پہنایا ہوا تھا۔ مسلمانوں نے نبی کریم ﷺ کو عرض کیا یہ حطم حج کرنے آیا ہوا ہے۔ ہمیں اجازت دیجیے اس کا کام تمام کرنے کی تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس نے ہدی کے جانور کو قلادہ پہنایا ہوا ہے۔ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا یہ کام تو ہم جاہلیت بھی بھی کرتے تھے لیکن نبی کریم ﷺ نے اس کے قتل کی اجازت دینے سے انکار کردیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت ” یا یھا الذین امنو الاتحلو اشعائر اللہ “ نازل فرمائی۔ شعائر اللہ کی تفسیر حضرت ابن عباس ؓ اور مجاہد (رح) فرماتے ہیں کہ شعائر اللہ سے مراد مناسک حج ہیں اور مشرکین حج کرتے تھے اور ساتھ ہدی کے جانور لاتے تھے تو مسلمانوں کا ارادہ ہوا کہ ان کا مال لوٹ لیں تو اللہ تعالیٰ نے اس بات سے اس آیت میں منع کیا۔ اور ابو عبیدہ (رح) فرماتے ہیں کہ شعائر اللہ سے مراد ہدی کے وہ جانور ہیں جن کو کوئی ایسی علامت لگائی گئی ہو جس سے ان کا ہدی ہونا معلوم ہوجائے اور وہ علامت یہ ہے کہ اونٹ کی کوہان کے جانب میں لوہے سے اتنا زخم لگایا جائے کہ خون بہہ پڑے اور یہ علامت لگانا ہدی کے اونٹ میں مسنون ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے نقل کی ہے وہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ہدی کے اونٹوں کی رسی اپنے ہاتھ سے بٹی پھر رسول اللہ ﷺ نے ان کو اس رسی کا قلادہ پہنایا اور زخم کی علامت لگائی اور ان کو ہدی بنایا اور آپ (علیہ السلام) پر وہ چیزیں حرام ہوگئیں جو آپ پر حلال تھیں (آپ (علیہ السلام) محرم ہوگئے) اور امام شافعی (رح) نے گائے (بھینس) کو اونٹ پر قیاس کیا ہے علامت لگانے کے مسئلہ میں اور بکری وغیرہ کو زخم کے ساتھ علامت نہیں لگائی جائے گی کیونکہ یہ اپنی کمزوری کی وجہ سے ایسا زخم نہیں برداشت کرسکتی اور امام ابوحنیفہ (رح) کے نزدیک ہدی کے جانور کو زخم کی علامت نہیں لگائی جائے گی اور عطیہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے نقل کیا ہے کہ ” لاتحلوا شعائر اللہ “ کا مطلب یہ ہے کہ حالت احرام میں شکار نہ کرو کیونکہ آیت کا اگلا حصہ ” واذا حللتم فاصطادو “ اس پر دلیل ہے کہ سابقہ حکم بھی محرم کو ہے اور امام سدی (رح) فرماتے ہیں کہ شعائر سے مراد اللہ کا حرم ہے اور بعض حضرات نے کہا ہے کہ اس سے مراد حرم میں قتل کرنے سے منع کرنا ہے اور عطاء (رح) فرماتے ہیں کہ شعائر اللہ سے مراد اللہ کی حرام کردہ چیزوں اور اس کی ناراضگی سے بچنا اور اطاعت کرنا ہے۔ (ولاالشھرالحرام) یعنی محترم مہینوں میں جنگ کرکے ان کو حلال نہ کرو اور ابن زید (رح) فرماتے ہیں کہ اس سے مراد نسئی سے منع کرنا ہے کیونکہ وہ لوگ ان محترم مہینوں کو ایک سال حلال سمجھتے تھے اور ایک سال حرام۔ ( ولاالھدی) ہدی ہر اس جانور کو کہتے ہیں جس کو بیت اللہ کی طرف لے جایا جائے خواہ وہ اونٹ، گائے ہو یا بکری۔ (ولاالقلائد) یعنی وہ جانور جن کو قلادہ پہنایا جائے اور عطاء (رح) فرماتے ہیں کہ آیت میں قلائد سے اصحاب القلائد مراد ہیں کیونکہ جاہلیت میں جب لوگ حرم سے نکلنے کا ارادہ کرتے تھے تو اپنے اور اپنے اونٹ کے گلے میں حرم کے درختوں کی چھال ڈال لیتے تھے تاکہ کوئی ان کو لوٹ نہ سکے تو شریعت نے ان چیزوں میں سے کسی ایک کو حلال سمجھنے سے منع کیا ہے اور مطرف بن الشخیر (رح) فرماتے ہیں۔ آیت میں القلائد سے خود قلائد ہی مراد ہیں کیونکہ مشرکین مکہ کے درختوں کی چھال اتار کر اس کو گلے میں ڈالتے تھے تو ان کو درختوں سے چھال اتارنے سے منع کیا گیا۔ (ولا آمین البیت الحرام) یعنی بیت حرام کا ارادہ کرکے سفر کرنے والوں سے کوئی تعرض نہ کرو (یبتغون) وہ تلاش کرتے ہیں۔ (فضلا من ربھم) یعنی تجارت کے ذریعے رزق کو تلاش کرتے ہیں (ورضوانا) یعنی اپنے گمان کے مطابق اس لیے کہ کافروں کا اللہ تعالیٰکی رضا مندی میں کوئی حصہ نہیں ہے اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں کہ مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی دنیاوی معاش درست کردیں گے اور سزا جلد نہیں دیں گے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ فضل (رزق) کی تلاش مومنین و مشرکین سب کے لیے عام ہے اور رضوان کی تلاش صرف مومنین کے ساتھ خاص ہے۔ اس لیے کہ مسلمان اور مشرک سب حج کرتے تھے اور آیت کا یہ حصہ اللہ تعالیٰ کے فرمان ” اقتلوا المشرکین حیث و جدتموھم اور فلایقربوا المسجد الحرام بعد عاھم ھذا “ کی وجہ سے منسوخ ہے۔ پس اب نہ مشرک کا حج جائز ہے اور نہ ہدی اور قلادہ کی وجہ سے کوئی کافر پرامن ہوگا۔ (واذا حللتم) یعنی جب تم اپنے احرام سے حلال ہو ( فاصطادو) یہ امراباحت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے غیر محرم کے لیے شکار کو مباح کردیا۔ جیسا کہ دوسری آیت میں (فاذا قصیت الصلوٰۃ فانتشروافی الارض) میں امر اباحت کے لیے ہے۔ ( ولایجرمنکم) ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ اس کا معنی ہے نہ ابھارے تم کو۔ محاورہ میں کہا جاتا ہے۔ ” جرمنی فلان علی ان صنعت کذا “ (فلاں نے مجھے اس کام کے کرنے پر ابھارا) اور فراء (رح) فرماتے ہیں ” لایجرمنکم ، لا یکسبنکم “ کے معنی میں ہے اور بعض نے کہا ہے کہ ” لایجرمنکم، لایدعونکم “ کے منعی میں ہے ۔ (شنآن قوم) یعنی ان کا بغض اور ان کی عداوت اور ” شنان شئت “ کا مصدر ہے۔ ابن عامر اور ابوبکر نے شنان قوم کو پہلے نون کے سکون کے ساتھ پڑھا ہے اور باقی قراء نے پہلے نون کے فتحہ کے ساتھ اور یہ دونوں لغتیں ٹھیک ہیں لیکن نون پر زبر پڑھنا بہت عمدہ ہے اس لیے کہ اکثر مصدر فعلان عین کلمہ کے فتحہ کے ساتھ ہیں جیسے ضربان، سیلان، نسلان وغیرہ۔ (ان صدوکم المسجد الحرام) ابن کثیر اور ابوعمرو نے ان کو الف کے کسروہ کے ساتھ پڑھا ہے نیا جملہ ہونے کی وجہ سے اور دیگر حضرات نے الف کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے اور آیت کا معنی یہ ہے کہ ” کسی قوم کی دشمنی تمہیں زیادتی پر نہ ابھارے اس لیے کہ انہوں نے تمہیں روکا ہے۔ “ اور محمد بن جریر (رح) فرماتے ہیں کہ یہ سورة واقعہ حدیبیہ کے بعد نازل ہوئی تھی۔ اور مسلمانوں کو حج سے روکنے کا واقعہ پہلے ہوچکا تھا۔ (ان تعتدوا) ان کو قتل کرکے اور مال لے کر ان پر زیادتی کرو۔ (وتعارنوا) یعنی تم ایک دوسرے کی مدد کرو۔ (علی البروالتقویٰ ) بر سے مراد او امر کو بجالانا اور تقویٰ سے مراد نواہی سے اجتناب ہے اور بعض نے کہا براسلام ہے اور تقویٰ سنت ہے۔ (ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان) کہا گیا ہے کہ اثم سے مراد کفر اور عدوان سے ظلم مراد ہے اور بعض نے کہا الاثم سے مراد تمام معاصی اور عدوان سے مراد بدعت ہے۔ نواس بن سمعان انصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے بر اور اثم کی مراد کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا بر اچھے اخلاق ہیں اور اثم جو تیرے دل میں کھٹکے اور تو اس بات کو ناپسند کرے کہ لوگ اس پر مطع ہوں۔
Top