Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 41
وَ الَّذِیْنَ هَاجَرُوْا فِی اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً١ؕ وَ لَاَجْرُ الْاٰخِرَةِ اَكْبَرُ١ۘ لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو هَاجَرُوْا : انہوں نے ہجرت کی فِي اللّٰهِ : اللہ کے لیے مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا ظُلِمُوْا : کہ ان پر ظلم کیا گیا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ : ضرور ہم انہیں جگہ دیں گے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں حَسَنَةً : اچھی وَلَاَجْرُ : اور بیشک اجر الْاٰخِرَةِ : آخرت اَكْبَرُ : بہت بڑا لَوْ : کاش كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے
اور جن لوگوں نے ظلم سہنے کے بعد خدا کے لئے وطن چھوڑا ہم ان کو دنیا میں اچھا ٹھکانہ دیں گے۔ اور آخرت کا اجر تو بہت بڑا ہے۔ کاش وہ (اسے) جانتے۔
(41۔ 42) اور جن حضرات نے اطاعت خداوندی میں مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کی، بعد اس کے کہ ان کو مکہ والوں نے طرح طرح کی تکالیف دیں جیسا کہ حضرت عمار بن یاسر ؓ ، حضرت بلال ؓ ، حضرت صہیب ؓ اور ان کے ساتھی رضوان اللہ علیہم اجمعین۔ ہم ان کو مدینہ منورہ میں ضرور خوب اچھا امن وامان اور غنیمت والا ٹھکانا دیں گے اور آخرت کا ثواب اس دنیاوی ثواب سے کئی درجے بہتر ہے، کاش یہ کفار بھی اس کو سمجھتے اور حضرت عمار بن یاسر ؓ اور ان کے ساتھی ایسے ہیں کہ کافر کی تکالیف پر صبر کرتے ہیں اور اپنے پروردگار کے علاوہ کسی دوسرے پر بھروسا نہیں کرتے۔
Top