Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 52
وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِیْۤ اِنَّكُمْ مُّتَّبَعُوْنَ
وَاَوْحَيْنَآ : اور ہم نے وحی کی اِلٰى : طرف مُوْسٰٓي : موسیٰ اَنْ اَسْرِ : کہ راتوں رات لے نکل بِعِبَادِيْٓ : میرے بندوں کو اِنَّكُمْ : بیشک تم مُّتَّبَعُوْنَ : پیچھا کیے جاؤگے
اور حکم بھیجا ہم نے موسیٰ کو28 کہ رات کو لے نکل میرے بندوں کو البتہ تمہارا پیچھا کریں گے
28:۔ جب قوم فرعون پر حجت خداوندی تام ہوگئی اور قوم فرعون کی ہلاکت اور بنی اسرائیل کی نجات و آزادی کا وقت آگیا تو اللہ تعالیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) کو حکم دیا کہ تم راتوں رات بنی اسرائیل کو ساتھ لے کر شام کی طرف روانہ ہوجاؤ۔ فرعون لاؤ لشکر کے ساتھ تمہارا تعاقب کرے گا۔ ” فارسل فرعون “ جب فرعون کو معلوم ہوا کہ بنی اسرائیل کو موسیٰ لے بھاگا ہے تو ان کا تعاقب کرنے کے لیے ملک کے تمام بڑے شہروں سے آدمی اکٹھے کیے۔ ” ان ھؤلاء الخ “ یہ ہیں کیا چیز تھوڑے سے تو ہیں لیکن ہمارے غلام اور ماتحت ہو کر ہماری اجازت کے بغیر ہی نکل کھڑے ہوئے ہیں جس سے ہمارا غضب جوش میں آگیا ہے۔ ” وانا لجمیع حاذرون “ اور اب ہم حزم و احتیاط کے طور پر ان کا تعاقب کر رہے ہیں کہ ان کو پکڑ کر سخت سزا دیں۔
Top