Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 52
وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِیْۤ اِنَّكُمْ مُّتَّبَعُوْنَ
وَاَوْحَيْنَآ : اور ہم نے وحی کی اِلٰى : طرف مُوْسٰٓي : موسیٰ اَنْ اَسْرِ : کہ راتوں رات لے نکل بِعِبَادِيْٓ : میرے بندوں کو اِنَّكُمْ : بیشک تم مُّتَّبَعُوْنَ : پیچھا کیے جاؤگے
اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو رات کو لے نکلو کہ (فرعون کی طرف سے) تمہارا تعاقب کیا جائے گا
(26:52) اسر۔ فعل امر واحد مذکر حاضر۔ تورات کو لے کر چل۔ اسراء (افعال) جس کے معنی رات کو لے کر چلنے اور رات کو سفر کرنے کے ہیں۔ سری مادہ۔ سری یسری (ضرب) بھی انہی معنوں میں مستعمل ہے۔ باب افعال سے ہے۔ سبحان الذی اسری بعبدہ لیلا (17:1) پاک ذات ہے وہ جو اپنے بندے کو راتوں رات لے گیا۔ اسری بعبادی۔ تم راتوں رات میرے بندوں کو (یہاں سے) بےجاؤ۔ انکم متبعون۔ یہ وجہ ہے راتوں رات لے جانے کی۔ تحقیق تمہارا تعاقب کیا جائے گا۔ متبعون۔ اسم مفعول جمع مذکر۔ متبع واحد اتباع (افتعال) مصدر۔ متبع وہ شخص جس کس پیچھا کیا جائے۔
Top