Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 28
وَ اِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَآءَ رَحْمَةٍ مِّنْ رَّبِّكَ تَرْجُوْهَا فَقُلْ لَّهُمْ قَوْلًا مَّیْسُوْرًا
وَاِمَّا : اور اگر تُعْرِضَنَّ : تو منہ پھیر لے عَنْهُمُ : ان سے ابْتِغَآءَ : انتظار میں رَحْمَةٍ : رحمت مِّنْ : سے رَّبِّكَ : اپنا رب تَرْجُوْهَا : تو اس کی امید رکھتا ہے فَقُلْ : تو کہہ لَّهُمْ : ان سے قَوْلًا مَّيْسُوْرًا : نرمی کی بات
اور اگر تجھے ان سے پہلو تہی کرنا پڑے اس انتظار میں کہ تیرے پروردگار کی طرف سے وہ کشائش آئے جس کی تجھے امید ہو تو تو ان سے نرمی کی بات کہہ دے،41۔
41۔ یعنی نرم زبانی اور ان کی دلجوئی ملحوظ رکھ کر ان سے آئندہ کے لئے وعدہ کرلینا، کوئی کڑا اور دل شکن جواب انہیں ہرگز نہ دینا۔ (آیت) ” واما تعرضن عنھم “۔ یعنی جب وہ لوگ تم سے طالب اعانت ہوں اور عارضی طور پر تم خود اس وقت تہی دست ہو۔ (آیت) ” عنھم “۔ سے مراد وہی لوگ ہیں جن کا حقدار ہونا ابھی اوپر گزر چکا ہے۔
Top