Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 38
اِنَّ اللّٰهَ یُدٰفِعُ عَنِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُوْرٍ۠   ۧ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ يُدٰفِعُ : دور کرتا ہے عَنِ : سے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا كُلَّ : کسی خَوَّانٍ : دغاباز كَفُوْرٍ : ناشکرا
بیشک اللہ ایمان والوں سے دور کردیگا (مشرکوں کے غلبہ واقتدار کو) ،68۔ بیشک اللہ پسند نہیں کرتا کسی دغا باز کفر والے کو،69۔
68۔ (مستقبل قریب میں چناچہ مشرکین مکہ کو اس پر قدرت نہ باقی رہے گی کہ وہ مسلمانوں کو ادائے حج وعمرہ وغیرہ سے روک سکیں) آیت کا زمانہ نزول وہ ہے جب مکہ کی مشرک ریاست ہر طرح غالب وچیرہ دست تھی، اور مسلمان اس کے مقابلہ میں ہر طرح کمزور وبے بس۔ 69۔ (سو وہ نصرت ان کی نہیں اہل ایمان کی کرے گا) کافروں، منکروں، بےدینوں کو جو مہلت مل جاتی ہے وہ اول تو عارضی ہوتی ہے، دوسرے کسی مصلحت تکوینی کے ماتحت۔ ورنہ نصرت الہی کے اصل اور مستقل مستحق تو اہل ایمان ہی ہیں۔
Top