Mutaliya-e-Quran - Al-Israa : 5
فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ اُوْلٰىهُمَا بَعَثْنَا عَلَیْكُمْ عِبَادًا لَّنَاۤ اُولِیْ بَاْسٍ شَدِیْدٍ فَجَاسُوْا خِلٰلَ الدِّیَارِ وَ كَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا
فَاِذَا : پس جب جَآءَ : آیا وَعْدُ : وعدہ اُوْلٰىهُمَا : دو میں سے پہلا بَعَثْنَا : ہم نے بھیجے عَلَيْكُمْ : تم پر عِبَادًا لَّنَآ : اپنے بندے اُولِيْ بَاْسٍ : لڑائی والے شَدِيْدٍ : سخت فَجَاسُوْا : تو وہ گھس پڑے خِلٰلَ الدِّيَارِ : شہروں کے اندر وَكَانَ : اور تھا وَعْدًا : ایک وعدہ مَّفْعُوْلًا : پورا ہونے والا
آخرکار جب اُن میں سے پہلی سرکشی کا موقع پیش آیا، تو اے بنی اسرائیل، ہم نے تمہارے مقابلے پر اپنے ایسے بندے اٹھائے جو نہایت زور آور تھے اور وہ تمہارے ملک میں گھس کر ہر طرف پھیل گئے یہ ایک وعدہ تھا جسے پورا ہو کر ہی رہنا تھا
[فَاِذَا : پھر جب ] [جَاۗءَ : آیا ] [وَعْدُ اُوْلٰىهُمَا : ان دونوں (باری) کی پہلی کا وعدہ ] [بَعَثْنَا : تو ہم نے بھیجا ] [عَلَيْكُمْ : تم لوگوں پر ] [عِبَادًا لَّنَآ : اپنے کچھ ایسے بندے جو ] [اُولِيْ بَاْسٍ شَدِيْدٍ : شدید جنگ والے تھے ] [فَجَاسُوْا : تو وہ گھس گئے ] [خِلٰلَ الدِّيَارِ : گھروں کے درمیان ] [وَكَان : اور وہ تھا ] [وَعْدًا مَّفْعُوْلًا : ایک کیا ہوا وعدہ ] ج و س [جَوْسًا : (ن) ] لوٹ مار کے لئے کسی جگہ گھس جانا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 5
Top