Madarik-ut-Tanzil - Al-Israa : 5
فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ اُوْلٰىهُمَا بَعَثْنَا عَلَیْكُمْ عِبَادًا لَّنَاۤ اُولِیْ بَاْسٍ شَدِیْدٍ فَجَاسُوْا خِلٰلَ الدِّیَارِ وَ كَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا
فَاِذَا : پس جب جَآءَ : آیا وَعْدُ : وعدہ اُوْلٰىهُمَا : دو میں سے پہلا بَعَثْنَا : ہم نے بھیجے عَلَيْكُمْ : تم پر عِبَادًا لَّنَآ : اپنے بندے اُولِيْ بَاْسٍ : لڑائی والے شَدِيْدٍ : سخت فَجَاسُوْا : تو وہ گھس پڑے خِلٰلَ الدِّيَارِ : شہروں کے اندر وَكَانَ : اور تھا وَعْدًا : ایک وعدہ مَّفْعُوْلًا : پورا ہونے والا
پس جب پہلے (وعدے) کا وقت آیا تو ہم نے اپنے سخت لڑائی لڑنے والے بندے تم پر مسلط کردیئے اور وہ شہروں کے اندر پھیل گئے اور وہ وعدہ پورا ہو کر رہا
سرکشی اوّل سزا : 5: فَاِذَا جَآ ئَ وَعْدُ اُوْلٰھُمَا (جب ان دو بار میں سے پہلی بار کا وقت آیا) وعدؔ سے پہلی مرتبہ کا عذاب ہے۔ بَعَثْنَا عَلَیْکُمْ (ہم نے تم پر بھیجے) مسلط کردیئے عِبَادًا لَّنَآ اُولِیْ بَاْسٍ شَدِیْدٍ ( اپنے وہ بندے جو بڑے جنگجو تھے) لڑائی میں بہت سخت تھے۔ نمبر 2۔ نینوی کے سخاریب اور اس کی فوج۔ نمبر 3۔ بخت نصر با بلی۔ نمبر 4۔ جالوت۔ انہوں نے علماء کو قتل کیا۔ تورات کو جلا ڈالا۔ مسجد کو اجاڑ دیا۔ اور ستر ہزار افراد کو قید و بند میں ڈال دیا۔ فَجَاسُوْا خِلٰلَ الدِّیَارِ (وہ تمہارے شہروں میں پھیل گئے) وہ گھروں میں لوٹ مار کیلئے پھرنے لگے۔ زجاج (رح) کہتے ہیں۔ الجوسؔ کسی چیز کو انتہائی کوشش سے ڈھونڈنا۔ وَکَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا (اور وہ وعدہ ہونا ہی تھا) وعدہ سزا بہر صورت نافذ ہونا تھا۔
Top