Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 10
وَ الَّذِیْنَ جَآءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَ لَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَاۤ اِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ جَآءُوْ : وہ آئے مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں رَبَّنَا : اے ہمارے رب اغْفِرْ لَنَا : ہمیں بخشدے وَلِاِخْوَانِنَا : اور ہمارے بھائیوں کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے سَبَقُوْنَا : ہم سے سبقت کی بِالْاِيْمَانِ : ایمان میں وَلَا تَجْعَلْ : اور نہ ہونے دے فِيْ قُلُوْبِنَا : ہمارے دلوں میں غِلًّا : کوئی کینہ لِّلَّذِيْنَ : ان لوگوں کیلئے جو اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اِنَّكَ : بیشک تو رَءُوْفٌ : شفقت کرنیوالا رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا
اور (ان کے لئے بھی) جو ان (مہاجرین) کے بعد آئے (اور) دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار ہمارے اور ہمارے بھائیوں کے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں گناہ معاف فرما۔ اور مومنوں کی طرف سے ہمارے دل میں کینہ (وحسد) نہ پیدا ہونے دے۔ اے ہمارے پروردگار تو بڑا شفقت کرنے والا مہربان ہے۔
اور اسی طرح ان لوگوں کا بھی حق ہے جو ان مہاجرین اولین کے بعد آئے اور وہ اس طرح دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار ہمارے گناہوں کو معاف کردے اور ہمارے ان بھائیوں کے گناہوں کو جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے اور ہجرت کرچکے ہیں اور ہمارے دلوں میں مہاجرین اولین کی طرف سے بغض و حسد نہ ہونے دیجیے۔ کیونکہ ان لوگوں کو اپنے بارے میں اس چیز کا خوف ہوا کہ رسول اکرم نے مہاجرین اولین کو جو کچھ دے دیا تو کہیں اس سے ہمارے دلوں میں ان کے متعلق کینہ نہ ہوجائے اس لیے ان لوگوں نے یہ دعا فرمائی۔
Top