Tafseer-e-Usmani - Al-Qasas : 61
اَفَمَنْ وَّعَدْنٰهُ وَعْدًا حَسَنًا فَهُوَ لَاقِیْهِ كَمَنْ مَّتَّعْنٰهُ مَتَاعَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا ثُمَّ هُوَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ مِنَ الْمُحْضَرِیْنَ
اَفَمَنْ : سو کیا جو وَّعَدْنٰهُ : ہم نے وعدہ کیا اس سے وَعْدًا حَسَنًا : وعدہ اچھا فَهُوَ : پھر وہ لَاقِيْهِ : پانے والا اس کو كَمَنْ : اس کی طرح جسے مَّتَّعْنٰهُ : ہم نے بہرہ مند کیا اسے مَتَاعَ : سامان الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی ثُمَّ : پھر هُوَ : وہ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت مِنَ : سے الْمُحْضَرِيْنَ : حاضر کیے جانے والے
بھلا ایک شخص جس سے ہم نے وعدہ کیا ہے اچھا وعدہ سو وہ اس کو پانے والا ہے برابر ہے اس کے جس کو ہم نے فائدہ دیا دنیا کی زندگانی کا پھر وہ قیامت کے دن پکڑا ہوا آیا8
8 یعنی مومن و کافر دونوں انجام کے اعتبار سے کس طرح برابر ہوسکتے ہیں۔ ایک کے لیے دائمی عیش کا وعدہ جو یقینا پورا ہو کر رہے گا اور دوسرے کے لیے چند روزہ عیش کے بعد گرفتاری کا وارنٹ اور دائمی جیل خانہ، العیاذ باللہ ! ایک شخص خواب میں دیکھے کہ میرے سر پر تاج شاہی رکھا ہے، خدم و حشم پرے باندھے کھڑے ہیں اور الوان نعمت دسترخوان پر چنے ہوئے ہیں جن سے لذت اندوز ہو رہا ہوں، آنکھ کھلی تو دیکھا انسپکٹر پولیس گرفتاری کا وارنٹ اور بیڑی ہتھکڑی لیے کھڑا ہے۔ بس وہ پکڑ کرلے گیا اور فوراً ہی پیش ہو کر حبس دوام کی سزا مل گئی۔ بتاؤ اسے وہ خواب کی بادشاہت اور پلاؤ قورمے کی لذت کیا یاد آئے گی۔
Top