Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - At-Talaaq : 1
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَطَلِّقُوْهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَ اَحْصُوا الْعِدَّةَ١ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ رَبَّكُمْ١ۚ لَا تُخْرِجُوْهُنَّ مِنْۢ بُیُوْتِهِنَّ وَ لَا یَخْرُجْنَ اِلَّاۤ اَنْ یَّاْتِیْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَیِّنَةٍ١ؕ وَ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ١ؕ وَ مَنْ یَّتَعَدَّ حُدُوْدَ اللّٰهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهٗ١ؕ لَا تَدْرِیْ لَعَلَّ اللّٰهَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذٰلِكَ اَمْرًا
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ
: اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
اِذَا طَلَّقْتُمُ
: جب طلاق دو تم
النِّسَآءَ
: عورتوں کو
فَطَلِّقُوْهُنَّ
: تو طلاق دو ان کو
لِعِدَّتِهِنَّ
: ان کی عدت کے لیے
وَاَحْصُوا
: اور شمار کرو۔ گن لو
الْعِدَّةَ
: عدت کو
وَاتَّقُوا اللّٰهَ
: اور ڈرو اللہ سے
رَبَّكُمْ
: جو رب ہے تمہارا
لَا تُخْرِجُوْهُنَّ
: نہ تم نکالو ان کو
مِنْۢ بُيُوْتِهِنَّ
: ان کے گھروں سے
وَلَا يَخْرُجْنَ
: اور نہ وہ نکلیں
اِلَّآ
: مگر
اَنْ يَّاْتِيْنَ
: یہ کہ وہ آئیں
بِفَاحِشَةٍ
: بےحیائی کو
مُّبَيِّنَةٍ
: کھلی
وَتِلْكَ
: اور یہ
حُدُوْدُ اللّٰهِ
: اللہ کی حدود ہیں
وَمَنْ يَّتَعَدَّ
: اور جو تجاوز کرے گا
حُدُوْدَ اللّٰهِ
: اللہ کی حدود سے
فَقَدْ
: تو تحقیق
ظَلَمَ نَفْسَهٗ
: اس نے ظلم کیا اپنی جان پر
لَا تَدْرِيْ
: نہیں تم جانتے
لَعَلَّ اللّٰهَ
: شاید کہ اللہ تعالیٰ
يُحْدِثُ
: پیدا کردے
بَعْدَ
: بعد
ذٰلِكَ
: اس کے
اَمْرًا
: کوئی صورت
اے نبی جب تم عورتوں کو طلاق دینا چاہو تو انہیں عدت سے پہلے طلاق دو ، اور عدت کو اچھی طرح شمار کرو اور اللہ سے ڈرو جو تمہارا رب ہے۔ ان عورتوں کو تم ان کے گھروں سے نہ نکالوں اور نہ وہ خود نکلیں، مگر یہ کہ وہ کوئی کھلی ہوئی بےحیائی کرلیں۔ یہ اللہ کی حدود ہیں اور جو شخص اللہ کی حدود سے تجاوز کرے سو اس نے اپنی جان پر ظلم کیا اے مخاطب۔ شاید تو نہیں جانتا کہ اللہ اس کے بعد کوئی نئی بات پیدا فرمادے
1۔ ابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے حفصہ ؓ کو طلاق دی اور وہ اپنے گھروالوں کے پاس آگئیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن لعدتہن۔ اے نبی ﷺ آپ لوگوں سے کہہ دیجیے جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دینے لگو تو زمانہ عدت میں یعنی حیض سے پہلے طہر کی حالت میں طلاق دو ۔ آپ سے کہا گیا کہ ان سے رجوع فرمالیں کیونکہ وہ روزہ رکھنے والی اور راتوں کو قیام کرنے والی ہے اور بلاشبہ وہ جنت میں آپ کی بیویوں میں سے ہے۔ 2۔ ابن المنذر نے ابن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا۔ کہ شاید اس طلاق کے بعد اللہ کوئی نئی بات تیرے دل میں پیدا کردے۔ حفصہ بنت عمر ؓ کے بارے میں نازل ہوئی۔ کہ نبی ﷺ نے ان کو ایک طلاق دے دی تھی۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء سے لے کر آیت یحدث بعد ذلک امرا تک پھر آپ نے ان سے رجوع فرمالیا۔ ابو رکانہ کی طلاق کا واقعہ 3۔ حاکم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ عبد بن یزید ابو رکانہ نے ام رکانہ کو طلاق دی پھر قبیلہ مزنیہ کی ایک عورت سے نکاح کرلیا تو وہ عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ ! وہ میرے لیے قطعاً فائدہ مند نہیں ہے مگر اتنا ہی جتنا یہ مال مال فائدہ مند ہے اس نے اپنے سر کے بال پکڑ لیے رسول اللہ ﷺ کو اس وقت غیرت نے پکڑ لیا اور رسول اللہ ﷺ نے رکانہ اور اس کے بھائیوں کو بلایا پھر اپنے پاس بیٹھنے والوں سے فرمایا۔ کیا تم اس طرح اور اس طرح جانتے ہو۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے عبد بن یزید سے سے فرمایا اس کو طلاق دے دی ہے آپ نے فرمایا میں یہ چاہتا ہوں تو اس سے رجوع کرلے تو یہ آیت نازل ہوئی آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن لعدتہن۔ ذہبی (رح) نے فرمایا کہ اس کی اسناد کمزور ہے۔ اور یہ خبر بھی غلط ہے کیونکہ عبد بن یزید نے اسلام نہیں پایا۔ 4۔ ابن ابی حاتم نے مقاتل (رح) سے روایت کیا کہ ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ آیت یا ایہالنبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن لعدتہن کہ یہ آیت عبداللہ بن عمرو بن عاص، طفیل بن حارث اور عمرو بن سعید بن عاص ؓ کے بارے میں نازل ہوئی۔ 5۔ ابن مردویہ نے ابی الزبیر کے طریق سے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دیدی نبی ﷺ کے زمانہ میں۔ حضرت عمر ؓ آپ کے پاس آئے اور آپ کے سامنے اس کا تذکرہ کیا۔ آپ نے فرمایا اس سے حکم کرو کہ وہ اس سے جوع کرے۔ پھر اس کو روک لے یہاں تک کہ وہ حیض سے پاک ہوجائے پھر اگر دل چاہے تو اس کو طلاق دیدے۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس وقت یہ آیت نازل فرمائی آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن فی قبل لعدتہن۔ ابو زبیر ؓ نے فرمایا کہ میں نے ابن عمر ؓ کو اسی طرح پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ 6۔ مالک والشافی وعبدالرزاق فی المصنف واحمد وعبد بن حمید والبخاری ومسلم وابوداوٗد والترمذی والنسائی وابن ماجہ وابن المنذر وابویعلی وابن مردویہ اور بیہقی نے اپنی سنن میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دی۔ یہ بات رسول اللہ ﷺ کو ذکر کی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے اس بارے میں غصہ فرمایا پھر فرمایا اس کو چاہیے کہ اس سے رجوع کرلے پھر اس کو روک لے یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھر اسے حیض آئے اور جب پھر پاک ہوجائے۔ پھر اگر دل چاہے تو اس کو طلاق دیدے اور اس کو پاک ہونے کی حالت میں جماع کرنے سے پہلے طلاق دے۔ یہی وہ عدت ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا ہے کہ وہ اس کے لیے عورت کو طلاق دے۔ اور نبی ﷺ نے یہ آیت پڑھی۔ آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن فی قبل عدتہن۔ 7۔ عبدالرزاق فی المصنف وابن المنذر والحاکم وابن مردویہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس طرح قراءت فرمائی آیت فطلقوہن قبل عدتہن۔ 8۔ ابن الانباری نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس طرح قراءت کی فطلقوہن لقبل عتہن۔ 9۔ عبدالرزاق وابو عبید فی فضائلہ و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن مردویہ والبیہقی نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس طرح پڑھتے تھے۔ آیت فطلقوہن لقبل عدتہن۔ 10۔ ابن مردویہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے آیت فطلقوہن لعدتہن کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد ہے کہ تم اس کو ایسے طہر میں طلاق دو جس میں جماع نہ ہو۔ 11۔ عبد بن حمید نے ابن عمرو ؓ سے روایت کیا کہ آیت فطلقوہن لعدتہن سے مراد وہ طہر ہے جس میں جماع نہ ہو۔ 12۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید والطبرانی والبیہقی ابن مسعود ؓ سے آیت فطلقوہن لعدتہن کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد وہ طہر ہے جس میں جماع نہ ہو۔ طلاق طہر (پاکی) کے زمانے میں دی جائے 13۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن المنذر والطبرانی والبیہقی وابن مردویہ نے ابن مسعودر ضی اللہ عہ سے روایت کیا کہ جو ارادہ کرے کہ اس طریقے کے مطابق طلاق دے جیسے اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا تو اس کو چاہیے کہ وہ اسے ایسی طہر کی حالت میں طلاق دے جس میں جماع نہ ہو۔ 14۔ سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت فطلقوہن لعدتہن سے مراد وہ طہر ہے جس میں جماع نہ ہو۔ 15۔ عبد بن حمید وابن مردویہ نے ابو موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی آدمی اپنی بویوی سے یوں نہ کہے کہ قد طلقتک (میں نے تجھ کو طلاق دی) ” قد راجعتک “ میں تجھ سے رجوع کرلیا۔ یہ مسلمانوں کی طلاق نہیں ہے۔ تم اس عورت کو اس کی طہر کی حالت میں طلاق دو ۔ 16۔ عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے آیت فطلقوہن لعدتہن کے بارے میں روایت کیا کہ تم ان کو ان کی طہر کی حالت میں طلاق دو اور دوسرے لفظ میں یوں فرمایا کہ ایسے طہر میں طلاق دو جس میں جماع نہ ہو۔ 17۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے آیت فطلقوہن لعدتہن کے بارے میں روایت کیا کہ عدت سے مراد ہے کہ آدمی عورت کو ایسے طہر کی حالت میں طلاق دے جس میں جماعت نہ ہو پس آدمی اپنی بیوی سے ملتا جلتا ہے یہاں تک کہ جب اس سے جدا ہوتا ہے تو اس وقت اس کو طلاق دے دیتا ہے اور وہ نہیں جانتا کہ وہ حاملہ ہے یا غیر حاملہ ہے بیشک یہ کام درست نہیں ہے (یعنی اسے ایسے نہیں کرنا چاہیے) ۔ 18۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید والطبرانی وابن مردویہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ایک دن ایک آدمی نے ابن عباس ؓ سے پوچھا اور کہا اے ابن عباس ؓ میں نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دی ہیں۔ تو ابن عباس ؓ نے فرمایا تو نے اپنے رب کی نافرمانی کی۔ اور تیرے اوپر تیری بیوی حرام ہوگئی اور تو اللہ سے نہیں ڈرتا کہ اللہ تعالیٰ تیرے لیے نکلنے کا راستہ بنادیتے۔ تم میں سے کوئی آدمی طلاق دیتا ہے پھر کہتا ہے اے ابن عباس اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن لعدتہن اور ابن عباس ؓ یہ الفاظ اسی طرح پڑھتے تھے۔ 19۔ ابن جریر وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے آیت فطلقوہن لعدتہن کے بارے میں روایت کیا کہ اس کو حائضہ ہونے کی حالت میں طلاق نہ دو ۔ اور نہ ہی ایسے طہر میں کہ جس میں تم نے اس سے جماع کیا ہے۔ لیکن اس کو چھوڑ دو یہاں تک کہ جب اس کا حیض ختم ہو کہ وہ پاک ہوجائے تو اس کو ایک طلاق دیدو اگر اس کو حیض آتا ہے تو اس کی عدت تین حیض ہے اگر اس کو حیض نہیں آتا تو اس کی عدت تین ماہ ہے اور اگر وہ حاملہ ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہے۔ اور اگر تو ارادہ کرے اس سے رجوع کرنے کا تو اس کی عدت ختم ہونے سے پہلے تو اس پر دو گواہ بنالے جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت واشہدوا ذوی عدل منکم طلاق کے وقت اور رجوع کرنے کے وقت بھی اگر اس نے اس کی طرف رجوع کرلیا۔ اور اب وہ دو طلاقوں کے اختیار کے ساتھ اس کے پاس رہے گی اور اس نے سا سے رجوع نہ کیا تو جب اس کی عدت گزر جائے گی۔ تو وہ اس سے ایک ہی طلاق کے ساتھ جدا ہوگئی۔ اب وہ اپنے نفس کی زیادہ مالک ہوگی۔ پھر وہ چاہے تو اسی سے شادی کرلے یا اس کے علاوہ کسی اور سے۔ 20۔ عبد بن حمید والطبرانی وابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن لعدتہن کے بارے میں روایت کیا کہ عدت کی طلاق یہ ہے کہ آدمی اپنی بیوی کو اس حال میں طلاق دے کہ وہ پاک ہو۔ پھر اس کو چھوڑدے یہاں تک کہ اس کی عدت گزر جائے یا اس سے رجوع کرے اگر چاہے۔ 21۔ عبدالرزاق والبیہقی وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا گیا کہ اس نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دی ہیں۔ فرمایا اس نے اپنے رب کی نافرمانی کی۔ جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے لیے نکلنے کا راستہ بنادیتے ہیں۔ پھر یہ آیت تلاوت فرمائی آیت یا ایہا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوہن فی قبل عدتہن۔ 22۔ عبد بن حمید نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ آیت واحصو العدۃ۔ اور عدت کی گنتی یاد رکھو۔ یعنی طلاق دو ایسے طہر کی حالت میں جس میں جماع نہ ہو۔ عدت کے بعد رجوع نہیں ہوسکتا 23۔ عبد بن حمید نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ شریح (رح) نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی۔ پھر اس سے خاموش رہا یہاں تک کہ عدت گزر گئی پھر وہ اس کے پاس آیا اور اس نے اجازت مانگی وہ گھبراگئی وہ اندر آیا اور کہا میں ارادہ کرتا ہوں کہ میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت کروں یعنی آیت لاتخرجوہن من بیوتہن کہ ان کو ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ خود نکلیں۔ 24۔ عبد بن حمید نے محمد بن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ شریح (رح) نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور اس پر گواہ بنائے۔ گواہوں سے کہا میرے بارے میں اس شہادت کو چھپائے رکھنا انہوں نے اسے چھپائے رکھا یہاں تک کہ عدت گذر گئی پھر شریح نے اپنی بیوی کو اس کی خبردی تو اس نے اپنا سامان منتقل کرلیا۔ شریح نے فرمایا میں نے اس بات کو ناپسند کیا کہ تو گناہگار ہو۔ 25۔ عبدالرزاق وابن المنذر نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ مطلقہ عورت اور جس کا خاوند مرگیا وہ دونوں دن کو نکل سکتی ہیں اور پوری رات اپنے گھروں سے باہر نہیں گذار سکتیں۔ 26۔ عبدبن حمید نے عامر ؓ سے روایت کیا کہ مجھے فاطمہ بنت قیس نے بیان کیا کہ ان کے شوہر نے ان کو تین طلاقیں دیں۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں تو آپ نے ان کو اپنے چچا عمرو بن ام مکتوم ؓ کے پاس عدت گزارنے کا حکم فرمایا۔ 27۔ عبد بن حمید نے مسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف ؓ سے روایت کیا کہ فاطمہ بنت قیس ؓ نے ان کو بتایا کہ وہ ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ کے نکاح میں تھیں تو اس نے ان کو تین طلاقیں دیں۔ تو اس نے گمان کیا کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی ہے اپنے گھر سے نکلنے کے بارے میں پوچھنے کے لیے تو آپ نے اسے ام مکتوم ؓ کی طرف منتقل ہونے کا حکم فرمایا جو نابینا تھے لیکن مروان نے فاطمہ کی بات کی تصدیق کرنے سے انکار کردیا۔ مطلقہ عورت کے اپنے گھر سے نکلنے کے بارے میں۔ اور عروہ (رح) نے کہا کہ عائشہ ؓ نے بھی فاطمہ بنت قیس کی بات کا انکار کیا۔ مطلقہ کے لیے عدت کا نفقہ سکنی ہے 28۔ ابن مردویہ نے ابو اسحاق (رح) سے روایت کیا کہ میں اسود بن یزید (رح) کے پاس بڑی مسجد میں بیٹھا ہوا تھا اور ہمارے ساتھ شعبی (رح) بھی تھے۔ تو انہوں نے فاطمہ بنت قیس ؓ کی حدیث کو بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کے لیے سکنی اور نفقہ کو مقرر نہیں فرمایا۔ اسود (رح) نے ہتھیلی میں کنکریاں لیں اور ان کو مار کر کہا آپ اس طرح کی حدیث بیان کرتے ہیں۔ عمر ؓ نے فرمایا کہ ہم اللہ کی کتاب اور اپنے نبی کی سنت کو نہیں چھوڑیں گے ایک عورت کے کہنے پر ہم نہیں جانتے کہ اس نے بات کو یاد رکھا یا بھول گئی کہ اس کے لیے سکنی اور نفقہ تھا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت لاتخرجوہن من بیوتہن ولا یخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ۔ ان عورتوں کو ان کے گھروں سے مت نکالو اور نہ وہ عورتیں باہر نکلیں مگر ہاں کوئی کھلی ہوئی بےحیائی کا کام کریں۔ 29۔ عبدالرزاق نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ (رح) سے روایت کیا کہ ابو عمرو بن حفص بن مغیرہ حضرت علی ؓ کے ساتھ یمن کی طرف نکلے۔ اور انہوں نے اپنی بیوی فاطمہ بن تقیس ؓ کو ایک طلاق بھیج دی۔ اور وہ اپنی طلاق کے باوجود وہیں رہیں۔ اس کے لیے حارث بن ہشام اور عیاش بن ابی ربیعہ نے اس کے لیے نفقہ کا حکم دیا تو اس نے اسے قلیل قرار دیا تو ان دونوں نے اس سے کہا اللہ کی قسم تیرے لیے نفقہ نہیں مگر یہ کہ تو حاملہ ہوتی۔ وہ نبی ﷺ کے پاس آئی۔ اور اپنا معاملہ آپ کو پیش کردیا تو نبی اکرم ﷺ نے ان سے فرمایا تیرے لیے کوئی نفقہ نہیں پس تو وہاں سے منتقل ہونے کی اجازت لے لے تو اس نے اس کو اجازت دیدی۔ مروان نے اس عورت کی طرف پیغام بھیجا تاکہ وہ اس کے بارے میں اس سے سوال کرے تو اس نے یہی بیان کیا۔ تو مروان نے کہا میں نے یہ حدیث نہیں سنی مگر اس عورت سے۔ لہٰذا ہم اسی عصمت اور بچاؤ کو اختیار کریں گے جس پر ہم نے لوگوں کو پایا۔ فاطمہ ؓ نے کہا میرے اور تمہارے درمیان اللہ کی کتاب ہے۔ اللہ عزوجل نے فرمایا آیت ولا یخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ۔ حتی کہ یہاں تک کہ پہنچے آیت لاتدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا۔ اور نہ وہ عورتیں باہر نکلیں مگر ہاں کوئی کھلی بےحیائی کریں اور یہ سب خدا کے مقرر کیے ہوئے احکام ہیں اور جو شخص احکام خداوندی سے تجاوز کرے گا وہ خود اپنے اوپر ظلم کرے گا تجھ کو معلوم نہیں کہ شاید اس طلاق کے بعد اللہ کوئی نئی بات تیرے دل میں پیدا کردے۔ فاطمہ بنت قیس ؓ نے کہا یہ حکم اس کے لیے ہے۔ جس عورت کے لیے رجوع کا حق ہے سو کون ساحکم ہوسکتا ہے تین طلاقوں کے بعد اور وہ کیسے کہتے ہیں کہ اس کے لیے نفقہ نہیں ہے جب تک وہ حاملہ نہیں اور تم اسے کیسے روک سکتے ہو البتہ اس کو چھوڑدے یہاں تک کہ جب وہ حائضہ ہو کر پاک ہوجائے تو اس کو ایک طلاق دے دے۔ اگر اس کو حیض آتا ہے تو اس کی عدت تین حیض ہے اور اگر اس کو حیض نہیں آتا تو اس کی عدت ہوجائے تو اس کو ایک طلاق دے دے۔ اگر اس کو حیض آتا ہے تو اس کی عدت تین حیض ہے اور اگر اس کو حیض نہیں آتا تو اس کی عدت تین ماہ ہے۔ اور اگر وہ حاملہ ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہے۔ اور اگر وہ اس کے رجوع کا ارادہ کرے اس کی عدت کے ختم ہونے سے پہلے تو اس پر دو آدمیوں کو گواہ بنالے۔ جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت واشہدوا ذوی عدل منکم عند الطلاق وعند المراجعۃ۔ اور تم دو انصاف والوں کو اپنے میں سے گواہ بنا لو طلاق کے وقت اور رجوع کے وقت پس اگر اس نے رجوع کرلیا تو وہ عورت اس کے پاس رہے گی دو طلاقوں کے اختیار کے ساتھ اور اگر اس نے رجوع نہ کیا اور جب اس کی عدت گزر گئی تو وہ ایک ہی طلاق کے ساتھ بائن ہوجائے گی۔ اس کی عدت کے گزرنے کے بعد اور اب یہ اپنے نفس کی زیادہ مالک ہوگی پھر وہ جس سے چاہے شادی کرسکتی ہے اس آدمی سے یا اس کے علاوہ کسی اور سے۔ 30۔ عبدالرزاق وابن المنذر والبیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ چار درجے اور مراتب ہیں ان میں سے دو حلال ہیں اور دو حرام ہیں۔ حرام یہ ہے کہ آدمی اس کو طلاق دے جبکہ وہ اس سے جماع کرتا ہے۔ اور وہ نہیں جانتا کہ اس کا رحم کسی چیز سے مشغول ہے یا نہیں۔ اور دوسرا اس کو حیض کی حالت میں طلاق دے تو یہ بھی حرام ہے لیکن حلال یہ ہے کہ آدمی عورت کو ایسے طہر میں طلاق دے جس میں اس نے جماع نہ کیا ہو اور عورت کو اس حال میں طلاق دے کہ اسکا حمل بالکل ظاہر اور واضح ہو۔ 31۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن المنذر والحاکم وصححہ وابن مردویہ ور بیہقی نے اپنی سنن میں ابن عمر ؓ سے آیت ولا یخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ کے بارے میں روایت کیا کہ عدت کے ختم ہونے سے پہلے اس عورت کا اپنے گھر سے نکلنا کھلی ہوئی بےحیائی ہے۔ 32۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ولا یخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ سے مراد ہے زنا۔ 33۔ عبد بن حمید نے حسن اور شعبی رحمہما اللہ سے بھی اسی طرح روایت کیا۔ 34۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولایخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ سے مراد ہے مگر یہ کہ وہ زنا کا ارتکاب کریں (تو اس وقت اس کو نکالنا جائز ہے ) ۔ 35۔ عبدالرزاق وابن المنذر نے عطاء خراسانی (رح) سے آیت ولا یخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ حکم حدود کے نازل ہونے سے پہلے کا ہے کہ عورت جب زنا کا ارتکاب کرتی تھی تو اسے نکال دیا جاتا تھا۔ 36۔ عبد بن حمید نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولا یخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ سے مراد ہے کہ اگر وہ حد کو پہنچ جائے تو نکال دیا جائے اور اس پر حد قائم کی جائے۔ 37۔ عبدالرزاق عبدالرزاق و سعید بن منصور وابن راہویہ وعبد بن حمید وابن مردویہ وابن مردویہ نے کئی طرق سے ابن عباس ؓ سے آیت ولا یخرجن الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ۔ کے بارے میں روایت کیا کہ فاحشہ مبینہ یہ ہے کہ عورت مرد کے گھروالوں پر بد زبانی کرے۔ جب ان پر غلیظ زبان استعمال کرے تو ان کے لیے اس کا نکالنا حلال ہے۔ 38۔ عبد بن حمید نے سعید ؓ سے آیت الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ کے بارے میں روایت کیا کہ اگر اس سے مراد زنا ہے جیسے تم کہتے ہو تو اس کو نکال کر رجم کیا جائے ابن عباس ؓ فرماتے تھے آیت الا ان یخشی مگر یہ کہ وہ بےحیائی کے کام کرے۔ اور وہ ہے نافرمانی کرنا۔ 39۔ عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت الفاحشۃ المبینہ سے مراد ہے بداخلاقی۔ 40۔ ابن المنذر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ سے مراد ہے بےحیائی کا کام اگر اس نے زناکر لیا تو اس کو رجم کیا جائے گا 41۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ” بفاحشۃ مبینۃ “ سے مراد ہے نافرمانی کرنا۔ اور ابن مسعود ؓ کی روایت میں یوں ہے ” الا ان یفحش “ مگر یہ کہ وہی بےحیائی کا کام کریں۔ 42۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ” بفاحشۃ مبینۃ “ سے مراد ہے نافرمانی۔ 43۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت لا تدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا۔ تجھ کو معولم نہیں کہ شاید اس طلاق کے بعداللہ کوئی نئی بات تیرے دل میں پیدا کردے۔ اگر اس کے لیے ناسب ہو کہ اس سے رجوع کرلیا جائے۔ تو اس کے گھر میں اس سے رجوع کرلے۔ تو یہ بداخلاق سے بہت دور ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے زیادہ قریب یہ ہے کہ وہ اپنے گھر ہی میں رہے۔ 44۔ عبدالرزاق وابن المنذر نے ابراہیم نخعی (رح) سے روایت کیا کہ لوگ اس بات سے شرم کرتے تھے کہ عورت کو ایک طلاق دی جائے پھر اس کو چھوڑدیا جائے یہاں تک کہ اس کی عدت ختم ہوجائے۔ اور وہ کہتے تھے آیت لاتدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا یعنی شاید کہ اس میں رغبت کرنے لگے۔ 45۔ ابن ابی حاتم نے فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت کیا آیت لا تدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا سے مراد ہے رجوع کرنا۔ 46۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے ابراہیم نخعی (رح) سے روایت کیا کہ لوگ شرم کرتے تھے کہ عورت کو ایک طلاق دی جائے۔ پھر اس کو چھوڑ دے یہاں تک کہ اس کی عدت پوری ہوجائے۔ کیونکہ وہ نہیں جانتا شاید کہ اس سے دوبارہ نکاح کرلے۔ اور فرمایا کہ وہ لوگ اس آیت میں آیت لا تدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا کی تاویل کرتے تھے اور کہتے تھے کہ شاید وہ اس میں پھر رغبت کرنے لگے۔ 47۔ ابن ابی حاتم نے فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت کیا کہ آیت لاتدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا سے مراد ہے شاید کہ وہ اس کی طرف رجوع کرنے میں رغبت کرنے لگے۔ 48۔ عبد بن حمید نے ضحاک اور شعبی رحمہما اللہ سے بھی اسی طرح روایت کیا۔
Top