Jawahir-ul-Quran - At-Tahrim : 12
وَ مَرْیَمَ ابْنَتَ عِمْرٰنَ الَّتِیْۤ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِیْهِ مِنْ رُّوْحِنَا وَ صَدَّقَتْ بِكَلِمٰتِ رَبِّهَا وَ كُتُبِهٖ وَ كَانَتْ مِنَ الْقٰنِتِیْنَ۠   ۧ
وَمَرْيَمَ : اور مریم ابْنَتَ عِمْرٰنَ : بیٹی عمران کی الَّتِيْٓ اَحْصَنَتْ : وہ جس نے حفاظت کی فَرْجَهَا : اپنی شرم گاہ کی فَنَفَخْنَا : تو پھونک دیا ہم نے فِيْهِ : اس میں مِنْ رُّوْحِنَا : اپنی روح سے وَصَدَّقَتْ : اور اس نے تصدیق کی بِكَلِمٰتِ : کلمات کی رَبِّهَا : اپنے رب کے وَكُتُبِهٖ : اور اس کی کتابوں کی وَكَانَتْ : اور تھی وہ مِنَ الْقٰنِتِيْنَ : فرماں بردار لوگوں میں سے
اور مریم بیٹی15 عمران کی جس نے روکے رکھا اپنی شہوت کی جگہ کو پھر ہم نے پھونک دی اس میں ایک اپنی طرف سے جان اور سچا جانا اپنے رب کی باتوں کو اور اس کی کتابوں کو اور وہ تھی بندگی کرنے والوں میں
15:۔ ” ومریم ابنت عمران “ مومنوں کے لیے دوسری تمثیل ہے۔ حضرت مریم صدیقہ کا حال سنو جن کو پاکبازی، صلاح وتقوی اور عبادت و طات کی بدولت ایسا مرتبہ بلند عطا ہوا، مگر ان کے طاعنین کے کفر اور ان کے طعن سے ان کو کوئی ضرر نہ پہنچ سکا، وہ پاکدان تھی اور اللہ تعالیٰ کی تمام کتابوں اور صحیفوں پر ایمن رکھتی تھی اور اللہ تعالیٰ کے ہاں نہایت فرمانبردار اور عبادت گذار تھی۔ ہم نے محض اپنی قدرت سے اس میں روح پھونک دی جس سے وہ مار دار ہوگئی اور اس طرح ہم نے خاوند کے بغیر ہی اس کو بیٹا عطا فرمادیا۔ سورة تحریم میں آیات توحید اور اس کی خصوصیات 1 ۔ یا ایہا النبی لم تحرم ما احل اللہ لک الخ۔ تحلیل و تحریم کا اختیار اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کو نہیں۔ 2 مسئلہ توحید کی انفاق اور جہاد فی سبیل اللہ کا حکم سورة تحریم ختم ہوئی
Top