Tafseer-Ibne-Abbas - At-Tahrim : 12
وَ مَرْیَمَ ابْنَتَ عِمْرٰنَ الَّتِیْۤ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِیْهِ مِنْ رُّوْحِنَا وَ صَدَّقَتْ بِكَلِمٰتِ رَبِّهَا وَ كُتُبِهٖ وَ كَانَتْ مِنَ الْقٰنِتِیْنَ۠   ۧ
وَمَرْيَمَ : اور مریم ابْنَتَ عِمْرٰنَ : بیٹی عمران کی الَّتِيْٓ اَحْصَنَتْ : وہ جس نے حفاظت کی فَرْجَهَا : اپنی شرم گاہ کی فَنَفَخْنَا : تو پھونک دیا ہم نے فِيْهِ : اس میں مِنْ رُّوْحِنَا : اپنی روح سے وَصَدَّقَتْ : اور اس نے تصدیق کی بِكَلِمٰتِ : کلمات کی رَبِّهَا : اپنے رب کے وَكُتُبِهٖ : اور اس کی کتابوں کی وَكَانَتْ : اور تھی وہ مِنَ الْقٰنِتِيْنَ : فرماں بردار لوگوں میں سے
اور (دوسری) عمران کی بیٹی مریم کی جنہوں نے اپنی شرمگاہ کو محفوظ رکھا تو ہم نے اس میں اپنی روح پھونک دی اور وہ اپنے پروردگار کے کلام اور اس کی کتابوں کو برحق سمجھتی تھیں اور فرماں برداروں میں سے تھیں۔
اور دوسری حضرت مریم (علیہا السلام) ہیں جنہوں نے اپنی ناموس کو حلال و حرام سے محفوظ رکھا تو ہم نے بواسطہ جبریل امین ان کے گریبان میں اپنی روح پھونک دی جس سے وہ حاملہ ہوگئیں اور جبریل امین نے ان سے جو فرمایا تھا انما انا رسول ربک الخ۔ انہوں نے اس کی اور تمام آسمانی کتب مثلا توریت و انجیل کی تصدیق کی یا یہ مطلب ہے کہ انہوں نے حضرت عیسیٰ کی تصدیق کی کیونکہ وہ بھی اللہ تعالیٰ کا کلمہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے کن فرمانے سے وہ پیدا ہوگئے اور انجیل کی تصدیق کی اور وہ خوش حال اطاعت والوں میں سے تھیں۔ یا یہ کہ وہ اس ذات کی جو کہ عظمت و بزرگیوں والا ہے اطاعت گزاروں میں سے تھے۔
Top