Kashf-ur-Rahman - Yaseen : 31
اَلَمْ یَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ اَنَّهُمْ اِلَیْهِمْ لَا یَرْجِعُوْنَؕ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا كَمْ : کتنی اَهْلَكْنَا : ہلاک کیں ہم نے قَبْلَهُمْ : ان سے قبل مِّنَ الْقُرُوْنِ : بستیاں اَنَّهُمْ : کہ وہ اِلَيْهِمْ : ان کی طرف لَا يَرْجِعُوْنَ : لوٹ کر نہیں آئیں گے وہ
کیا ان لوگوں نے اس بات پر نظر نہیں کی کہ ہم ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کرچکے ہیں جن کو ان کے پاس لوٹ کر آنا نصیب نہیں ہوا
(31) کیا ان مکذبین رسالت نے اس امر پر نظر نہیں کی اور انہوں نے نہیں معلوم کیا کہ ہم ان سے پہلے کتنی امتیں اور کتنے طبقات کو ہلاک کرچکے ہیں کہ وہ ہلاک شدگان پھر ان کے پاس لوٹ کر نہیں آتے اور ان ہلاک شدگان کو ان کے پاس لوٹ کر آنا نصیب نہیں ہوا۔ یعنی ان سے پہلے بہت سی قوموں کو ہم اسی بنا پر تباہ و برباد کرچکے ہیں کہ انہوں نے اپنے زمانے کے رسولوں کو جھٹلایا اور جو احکام وہ لے کر آئے ان کو نہیں مانا اور اپنی ضد اور ہٹ پر قائم رہے۔ بالآخر ان کو اس طرح ہلاک کیا کہ ان کو پھر لوٹ کر آنا ہی نصیب نہ ہوا۔ یہ واقعات اول تو مشہور بہت ہیں پھر ان کی تباہ شدہ بستیوں اور آبادیوں کے نشانات اب تک موجود ہیں ان واقعات گزشتہ پر اگر غور کرتے تو انبیاء کی تکذیب سے باز آجاتے اور رسولوں کو جھٹلانا چھوڑ دیتے لیکن انہوں نے ان واقعات سے کوئی عبرت حاصل نہیں کی یہ تو ان کے ساتھ دنیا میں سلوک ہوا۔ اب آگے جو ہوگا اس کا اظہار فرماتے ہیں۔
Top